کاربن ڈائی آکسائیڈ سے سمندروں پر منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں، تحقیق

October 24, 2017

ایک نئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ دنیا بھر کے مختلف ملکوں میں آلودگی کی وجہ سے کاربن ڈائی آکسائیڈ گیس کے بڑھتے ہوئے اخراج کی وجہ سے دنیا بھر کے سمندروں میں آبی حیات کے متاثر ہونے کا خدشہ ہے کیونکہ کاربن ڈائی آکسائیڈ کی وجہ سے سمندروں کی تیزابیت میں اضافہ ہو رہا ہے۔

برطانوی خبر رساں ادارے کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 8 سال تک جاری رہنے والی اس تحقیق ’’بایو ایسڈ پروجیکٹ‘‘ میں 250 سائنسدانوں اور ماہرین نے حصہ لیا ہے اور ایسی سمندری مخلوق اور آبی حیات کا جائزہ لیا ہے جو کاربن ڈائی آکسائیڈ کی وجہ سے سمندر کے تیزابی اثرات سے شدید متاثر ہو سکتی ہیں۔

اس تحقیق کے تفصیلی نتائج آئندہ ماہ نومبر میں جرمنی کے شہر بون میں ہونے والی سالانہ ماحولیاتی کانفرنس میں پیش کیے جائیں گے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سمندروں میں کیمیائی تبدیلیوں کی وجہ سے دنیا بھر میں خوراک کے مسائل بھی پیدا ہو سکتے ہیں، تیل اور پٹرولیم مصنوعات جلائے جانے کی وجہ سے پیدا ہونے والی گیس کاربن ڈائی آکسائیڈ آسانی کے ساتھ پانی میں جذب ہو جاتی ہے اور اس طرح سمندر کے پانی کا پی ایچ لیول کم ہوجاتا ہے اور سمندری پانی میں تیزابی اثرات پیدا ہوجاتے ہیں۔ صنعتی انقلاب سے لے کر اب تک دنیا بھر میں سمندروں کے پانی کا پی ایچ لیول 8.2 سے کم ہو کر 8.1 ہو چکا ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ تیزابیت 26 فیصد بڑھ گئی ہے۔