بریسٹ کینسر ، ابتدائی مراحل پر تشخیص سے بچاؤ کے سوفیصد امکانات ہوتے ہیں

November 20, 2017

کراچی (اسٹاف رپورٹر) بریسٹ کینسرسے لڑنے والی باہمت خواتین اور ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ بریسٹ کینسر کی ابتدائی مراحل پر تشخیص کے ذریعے اس سے مکمل بچاؤ کے امکانات 100فی صد تک ہو سکتے ہیں۔ خواتین کو اس سے بچانے کے لیے معاشرے کے ہر طبقے میں بڑے پیمانے پر موثر طریقے سے آگہی پھیلانے کی ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے برطانوی سماجی تنظیم امبریلا کینسر نیٹ ورک کے تحت رنگون والا کمیونٹی سینٹر دھورا جی میں خواتین کے لیے منعقدہ بریسٹ کینسر آگہی سیمینار کے دوران کیا۔ سیمینار کا انعقاد دو مرتبہ بریسٹ کینسر کا مقابلہ کرنے والی ایک باہمت پاکستانی خاتون خدیجہ بکلی نے کیا تھا۔ خدیجہ بکلی ان دنوں برطانیہ میں امبریلا کینسر نیٹ ورک کے تحت لیونگ ویل فیسی لیٹیٹر ہیں اور بریسٹ کینسر کی جلد تشخیص اور بروقت علاج کی آگہی پیدا کر رہی ہیں۔ اسی سلسلے میں وہ پاکستان آئی ہوئی ہیں۔ سیمینار میں خواتین کی بڑی تعداد کے ساتھ مردوں نے بھی شرکت کی۔ سیمینار سے خطاب کے دوران اپنی جدوجہد کے بارے میں بتاتے ہوئے خدیجہ بکلی نے کہا کہ آگہی نہ ہونے کی وجہ سے دنیا بھر میں ہر سال ہزاروں خواتین بریسٹ کینسر کا شکار ہو کر موت کے منہ میں چلی جاتی ہیں اور ہمارے جیسے مردوں کے معاشرے میں اس موضوع پر بات کرنے کی بھی ہمت نہیں کی جاتی اور اسے شرمندگی کا باعث سمجھا جاتا ہے۔اس موقع پر سیمینار روم میں خدیجہ بکلی کی والدہ اور بھائی بھی ان کی حوصلہ افزائی کے لیے موجود تھے۔ سیمینار سے آغا خان ہیلتھ بورڈ کی ہیلتھ ایجوکیٹر نے بھی خطاب کیا ۔