دفاتر بند کرنے کی دھمکی ،فلسطین کے امریکا سے رابطے معطل

November 22, 2017

امریکا کی طرف سے تنظیم آزادی فلسطین کے دفاتر بند کرنے کی دھمکیوں کے بعدفلسطینی اتھارٹی نے امریکا سے رابطے معطل کردیئے ۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق فلسطینی حکام نے کہا ہے کہ حال ہی میں امریکا کی طرف سے تنظیم آزادی فلسطین کے دفاتر بند کرنے کی دھمکیوں کے بعد فلسطینی اتھارٹی نے واشنگٹن کے ساتھ رابطے معطل کردیئے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق فلسطینی وزیرخارجہ ریاض المالکی نے ایک بیان میں کہا کہ امریکا نے واشنگٹن میں پی ایل او کے مشن کو بند کرنے کی دھمکی دی تو ہم نے رد عمل میں باضابطہ طور پر امریکیوں سے رابطے معطل کردیے ہیں۔

درایں اثنا پی ایل او کے ترجمان نے ایک بیان میں بتایا ہے کہ صدر محمود عباس کی طرف سے ہدایت کی گئی ہے کہ تنظیم امریکی حکام کے ساتھ ہرطرح کے رابطے معطل کردے۔خیال رہے کہ واشنگٹن میںپی ایل او کے نمائندہ دفتر کوامریکا میں مقیم فلسطینیوں کا نمائندہ مرکز سمجھا جاتا ہے۔

ہرچھ ماہ کے بعد اس دفتر کو سرگرمیاں جاری رکھنے کے لیے امریکا سے تجدید حاصل کرنا ہوتی ہے۔ گذشتہ ہفتے چھ ماہ کی یہ مدت ختم ہوگئی تھی جس کے بعد سے امریکا میں تنظیم آزادی فلسطین کا دفتر بند ہے۔گذشتہ ہفتے امریکی وزیرخارجہ ریکس ٹیلرسن نے پی ایل او کے دفتر کی تجدید سے انکار کردیا تھا۔

امریکی حکام کا کہنا تھاکہ واشنگٹن میں فلسطینی نمائندہ دفتر کی بندش راملہ اتھارٹی کے اسرائیل کے خلاف یک طرفہ اقدامات کا نتیجہ ہے جو اس نے عالمی فوج داری عدالت میں اسرائیل کے خلاف شروع کیے ہیں۔