دھرنے سے متعلق حکومت کے فیصلے پرعمل ہوگا، ترجمان پاک فوج

November 23, 2017

پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور کا کہنا ہے کہ فیض آباد دھرنےسے متعلق حکومت کے فیصلے پر عمل ہو گا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے سربراہ میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ صورتحال افہام و تفہیم سے حل ہو جائے تو بہتر ہے، حکومت نے جب بھی بلایا وہ کام کرنا فوج کا فرض ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ آئین کی شقوں کا مخصوص مقاصد کیلئے استعمال نہیں ہونا چاہیے، آئین کو حقیقی روح کے مطابق سپریم رکھنا ہر شخص کی ذمہ داری ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آرنے مزید کہا کہ شخصیات اداروں سےبڑھ کرنہیں اور کوئی ادارہریاست سےزیادہ اہم نہیں، ادارے اہم ہوتے ہیں لیکن ریاست سے بڑھ کر کچھ نہیں۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ سیاست کی اپنی ڈومین ہے، سیاسی سرگرمی چلنی چاہیے،پاکستان کے تحفظ کے لیے فوجی اور سویلین لیڈر شپ ایک ہیں۔

میجر جنرل آصف غفور کا یہ بھی کہنا ہے کہ آئین کوحقیقی روح کے مطابق سپریم رکھنا ہر شخص کی ذمے داری ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کا بیان اسلام آباد میں مذہبی تنظیم لبیک یا رسول اللہ کے 17دن سے جاری دھرنے کے حوالے سے سامنے آیا ہے۔

دھرنا مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ وزیر قانون زاہد حامد استعفیٰ دینں، انہوں نے اپنے مطالبات پورے ہونے تک دھرنا جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ دھرنا مظاہرین کو مذاکرات کے ذریعے قائل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، البتہ طاقت کا استعمال آخری آپشن ہوگا۔

ادھر سپریم کورٹ نے گزشتہ روز دھرنے کا نوٹس لیتے ہوئے سیکریٹری دفاع و داخلہ سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی ہے۔

اس حوالے سے آئی جی اسلام آباد، آئی جی پنجاب اور اٹارنی جنرل کو بھی نوٹسز جاری کیے جاچکے ہیں۔