ڈانس ،بھنگڑا اور دھمال

December 09, 2017

میاں صاحب سے فیض آباد دھرنے سے متعلق سوال کیاگیاتو انہو ں نے کہا ۔۔بہت کچھ کہنے کو دل کرتاہے لیکن ابھی کچھ نہیں کہوں گا ۔۔میاں صاحب کے دل میں دھرنے سے متعلق بہت سے سوالات ہیں لیکن انہوں نے معاملے کی نزاکت کے باعث اس سارے اضطراب کو اپنے دل میںچھپا لیا۔میاں صاحب نے دھرنے سے متعلق اپنے وزیر داخلہ سے بہت سے سوالات کئے خبر ہے کہ احسن اقبال نے تنہائی میں انہیں ’’سب کچھ بتادیا ہے ‘‘۔چشم ِتصور سے سوچتاہوں کہ قومی سیاست اور اقتدار کے کھیل کے جوار بھاٹوں کو میاں صاحب اپنے دل کے سمندر میں کس طرح سے سموتے ہوں گے ۔غالب نے شکایت اور اضطراب کی واردات کویوں عنوان دیاتھاکہ
گلہ ہے شوق کو دل میں بھی تنگئی ِجا کا
گہر میں محو ہوا اضطراب دریا کا
گولڈن جوبلی تقریبات کے سلسلے میں پیپلز پارٹی نے اسلام آبادمیں ایک میگاجلسہ سجایا۔اس موقع پر جیالے ،جیالیاں ، بلاول اور آصف زرداری نے عارف لوہار کی مشہور زمانہ جگنی’’میرے پیر دی جگنی جی ‘‘ پر بھنگڑے ڈالے۔عمران خان نے اس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاہے کہ ۔۔انہوں نے جلسے میں کیاکہاوہ نہیں جانتے لیکن انہیں ایسی ڈانس پرفارمنس اوردینی چاہیے۔سیاست کے ساتھ ساتھ خان صاحب کی ثقافت بھی کمزور ہے ۔اس کی وجہ ہے کہ جگنی پر ڈانس نہیں بھنگڑا ہوتاہے ۔ڈانس اور بھنگڑے میں اتنا ہی فرق ہے جتنا لندن اور شیخوپورہ میں ہے ۔اس فرق کو لندن اور سیالکوٹ کے فاصلے سے بھی ناپا جاسکتاہے اس کی وجہ یہ ہے کہ بھنگڑاسیالکوٹ سے رواج پایاتھا۔انگریزی ڈانس کی مشہور قسم کپل ڈانس بھی ہے جو مرد اور عورت جوڑی کی صورت میں بانہوں میں بانہیں ڈال کرکرتے ہیں۔دوسری طرف بھنگڑے کا مزہ بھی جوڑی کی صورت میں آتا ہے لیکن اس میں بانہوں میں بانہیں ڈالنے کی بجائے ٹانگ سے ٹانگ ملائی جاتی ہے ۔آئیڈیل بھنگڑے کے لئے لاچا کرتہ دستیاب ہونا ضروری ہے ،اس کھلے ڈھلے لباس میں بھنگڑا دوآتشہ ہوجاتاہے ۔دونوں بانہیں اور ایک ٹانگ زمین سے اٹھا کرڈھول کی تال کے ساتھ جسم کی تال ملائی جاتی ہے۔ بھنگڑا پنجاب کا روایتی رقص ہے جو اس خطے کے محنت کش سے منسوب ہے۔ عمران خان کی طرح خورشید شاہ کی جنرل نالج بھی کمزور ہے جنہوں نے زرداری صاحب کے بھنگڑے کو دھمال قرار دے دیا۔دھمال کا تعلق سندھ کی دھرتی سے ہے اور یہ حضرت لعل شہباز قلندر ؒ سے وابستہ ہے ۔بھنگڑا خوشی اورجشن کے اظہار کی غمازی کرتاہے جبکہ دھمال وجد انی کیفیت کا عکاس ہے۔زرداری صاحب اسلام آباد پریڈ گرائونڈکے جلسے میں جلوہ گر ہوئے تو انہوں نے سر پر مائوکیپ پہن رکھی تھی۔ہم نے تو آج تک ایسی دھمال دیکھی نہ سنی جس کے PROPS (لوازمات )میںماوزئے تنگ کی ٹوپی بھی شامل ہو۔ ویسے چین کے تعاون سے ڈالی جانے والی دھمال کا عنوان ’’دمادم سی پیک‘‘ موزوں ہوسکتاہے۔پیپلز پارٹی والے سی پیک کاکریڈٹ لیتے ہوئے یاد دلاتے رہتے ہیں کہ چین کے ساتھ یہ معاہدہ آصف علی زرداری کی کوششوں کا نتیجہ ہے۔ چوہدری منظور نے کہاہے کہ دھمال ڈالنا پیپلز پارٹی کی میراث ہے ،جیالے تو کوڑوں کی جھنکار اور پھانسی گھاٹ میں بھی رقص کرتے گئے۔بھٹو صاحب نےلال شہبازقلندر ؒ کی دھمال دما دم مست قلندر پر دھمال ڈالی تھی۔چوہدری منظور نے کہاکہ عمران خان طالبان کے استاد کے اتحاد ی ہیں انہیں ڈانس اور دھمال کے فرق کا پتہ نہیں ہے۔
ایک ثقافتی تقریب میں چوہدری شجاعت کے سامنے ایک ہیجڑا رقص کرتارہااورمیڈیا اسے رقاصہ سمجھ کر بریکنگ نیوز کے طور پر نشر کرتارہا۔’’جنگل میں مورناچا کس نے دیکھا‘‘ کا محاورہ تو معروف ہے سیاست میں یہ بھی دیکھ لیاکہ’’ چوہدری کے سامنے ہیجڑا ناچامیڈیا نے دیکھا‘‘۔لیکن ہم نے قومی سیاست میں ایسی دھمالیں بھی دیکھی ہیں کہ چوہدریوں کی گاڑیوں کے آگے دھمال ڈالنے والوں کو بڑے بھائی حسن نثار نے ’’دھمال چوہدری ‘‘ کاٹائٹل دے ڈالا۔میاں نوازشریف جب چارروزہ تحریک احتجاج ’’مجھے کیوں نکالا‘‘ کے سلسلے میں براستہ جی ٹی روڈ اسلام آباد سے لاہور پہنچے تو ہم نے CABARET DANCE(کیبرے ) بھی دیکھا۔عمران خان اگرچہ خود ڈانس نہیں کرتے مگر DJکے ردھم کی تھاپ پر مکا ضرورلہراتے ہیں۔ جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف ڈانس کے حوالے سے معروف ہیں ۔وہ MEDICAL LEAVE پر ہوں پھر بھی ناچ لیتے ہیں۔ان کے ایک پیش رو اسلام آباد کی سڑکوں پر رات کو ڈانس کیاکرتے تھے۔ اس کا تذکرہ چوہدری سردار اقبال نے اپنی کتاب ’’جہان ِ حیرت ‘‘ میںتفصیل سے کیاہے۔ عمران نے اپنے جلسوں ،ریلیوں اور دھرنوں میں126دن کے طویل ڈانس کا ریکارڈ قائم کیاہے۔ اس قدر طویل عرصہ تک پیشہ ور DJکی خدمات حاصل کی گئیں بعد ازاں اسے معاوضہ ادا نہ کرنے کا تنازع بھی ہوا۔ کپتان کو بہت سال پہلے بھارتی اداکارہ ریکھا اور بابرہ شریف کی جوڑی بھی ڈانس کے لئے مجبور نہیں کرسکی تھی۔عمران خان نے بھارت اور پاکستان کے اشتراک سے وجود میں آئی اس حسین وجمیل جوڑی کے اصرار پر بھی ڈانس نہیں کیاتھا حالانکہ ہم بعض ایسے کھلاڑیوں کوجانتے ہیںجو کھیل کے میدانوں سے حسینائوں کی رہائش گاہوں تک مار کرتے رہے۔نون میم راشد نے کہاتھاکہ
اے میری ہم رقص مجھ کوتھام لے
زندگی سے بھاگ کر آیاہوں میں
’’زندگی ‘‘ کی بجائے یہاں اگر ’’گرائونڈ‘‘ سمجھا جائے تو نکتےکی وضاحت بہتر انداز میں ہوجائے گی۔عمران خان اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کی غرض سے چونکہ ایک عرصہ تک برطانیہ رہے ہیں اسلئے بھنگڑے کو ڈانس کہہ بیٹھے ۔حکمران ایلیٹ کے لئے ضروری ہے کہ وہ اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لئے برطانیہ اور یورپ سے فارغ التحصیل ہوں ۔ایجوکیشن کے لحاظ سے حکمران ایلیٹ کے لئے ’’میڈان پاکستان ‘‘ کا رواج بھی شریف برادران نے متعارف کرایا ہے وگرنہ آکسفورڈ سے کم پڑھے لکھے کو حکمرانی کی گھاس نہیں ڈالی جاتی تھی۔ میاں صاحب کی جمالیاتی حس اگرچہ بیدار ہے لیکن انہیں بھنگڑا ، لڈی ،جھومر اور دھمال ڈالتے نہیں دیکھاگیا۔میاں صاحب خوش الحانی کی طرف مائل ہیں اور اس کا مظاہرہ وہ تنہائی میں یا صرف ٹیلی فون پر کیا کرتے ہیں۔ خادم اعلیٰ کا اندازجارحانہ ہے وہ حبیب جالب کی نظم ’’میں نہیں مانتا ‘‘ سناتے ہوئے لہجے کے زیر وبم ،ہاتھوں اور جسم کی حرکات وسکنات سے ایک ایسا ماحول پیدا کرتے ہیں کہ مجمع پر جوش ہوجاتاہے۔ان کی آڈیو اور وڈیو کو اکٹھا کیا جائے تو وہ اچھی بھلی کوریوگرافی ہوتی ہے ۔وہ اپنے کام کے برپھو دیوا ہیں ان کی پرفارمنس کو شمی کپور کی پرفارمنس سے بھی ملایاجاسکتا ہے ۔شمی کپور پر فلمایاوہ گیت یاد کیجئے جس میں وہ ’’یاہو‘‘ کا نعرہ لگاتے ہوئے پہاڑوں سے پھسل رہے ہیں۔ عمران نے خواہ مخواہ زرداری صاحب کے بھنگڑے کو ڈانس قرار دے کر تنازع کھڑا کردیا ۔ عمران کے دھرنوں میں پرویز خٹک کا ’’کمزور ڈانس‘‘ بھی دیکھنے کوملتاہے حالانکہ خیبر پختونخوا میں تو خٹک ڈانس کی صحت مندر وایت موجود ہے۔عمران کی تقریر اور DJکے لگائے ردھم کے تڑکے پر جب ٹائیگرڈانس کرتے ہیں تو پورا جنگل رقص کرتادکھائی دیتا ہے
ہم تم ہوں گے، بادل ہوگا
رقص میں سارا جنگل ہوگا
حبیب جالب نے لکھاتھاکہ رقص زنجیر پہن کر بھی کیاجاتاہے ۔زنجیر یں پہن کر رقص کرنا مشکل ہوتاہے ۔بھٹو ایسے عوامی قائد تھے جنہوں نے ضیاالحق جیسے آمر کی طرف سے بنائے گئے مقدمات کا سامنا کیااور ایک سج دھج کے ساتھ مقتل جا کرتاریخ کو بھی حیراں کردیا
تم بھی پھرو درویش صفت اب
رقصاں رقصاں، حیراں حیراں