برقی مراسلات ... اسرائیلی دارالحکومت اور صدر ٹرمپ

December 12, 2017

امریکی صدر نے غلط فیصلوں کی روش نہ چھوڑی بلکہ وقت کے ساتھ ساتھ ان کی بے وقوفیاں بڑھتی ہی جا رہی ہیں۔ ٹرمپ نے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دار الحکومت مان کر جلتی پر تیل کا کام کیا ہے بلکہ یہ کہنا غلط نہ ہو گا کہ لہولہان اسلامی دنیا کو ایک اور زخم لگا دیا ہے جس سےنہ صرف اسلامی ممالک بلکہ غیر مسلم دنیا میں بھی تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ تمام اسلامی دنیا کے عوام کو اس فیصلے سے مایوسی اور بے چینی ہوئی ہے۔ اس سے نہ صرف مشرق وسطیٰ اور باہر کی دنیا متاثر ہو گی بلکہ عالمی امن پر سنگین نتائج مرتب ہوں گے کیونکہ اس سے القدس کی قانونی اور تاریخی حیثیت کے علاوہ اسلامی چارٹر کو بھی خطرہ ہے۔ سفارتخانے کی منتقلی سے امریکہ عملی طور پر مقبوضہ بیت المقدس کی حیثیت تبدیل کردے گا، مزید یہ کہ دو ریاستوں کا حل دفن ہو جائے گا۔
(نیہال اقتدار )
nehal.iqtidarhotmail.com