محکمہ انسداد تجاوزات کی کارروائی، ایک ارب مالیت کی اراضی واگزار، قابضین کی شدید مزاحمت

December 12, 2017

حیدرآباد ( بیورو رپورٹ) اینٹی انکروچمنٹ کے عملے نے پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ڈپارٹمنٹ کی ایک ارب روپے سے زائد مالیت کی ایک لاکھ, ایک ہزار 4 سو 56 اسکوائر یارڈ اراضی قابضین سے وا گزار کراکر تین درجن سے زائد کئی کئی منزلہ مکانات اور قبضوں کے لئے کھڑی کی گئی چار دیواریوں کو مسمار کردیا, سندھ ہائی کورٹ نے ڈپٹی کمشنر حیدرآباد کو ایک ماہ کے اندر اندر سرکاری اراضی واہ گزار کرکے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ڈپارٹمنٹ کے حوالے کرنے کا حکم دیا تھا‘ ڈپٹی کمشنر محمد سلیم راجپوت نے شہر میں تمام سرکاری اراضی سے لینڈمافیا اور قابضین کے قبضوں کے خلاف بڑے کریک ڈاؤن کا حکم دیدیا۔ تفصیلات کے مطابق اتوار کواینٹی انکروچمنٹ عملے نے پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ون غلام قادر جونیجو،اسسٹنٹ کمشنر قاسم آباد فدا حسین شورو،اسسٹنٹ کمشنر تعلقہ حیدرآباد لال ڈنو منگی،انچارج اینٹی انکروچمنٹ بلدیہ اعلیٰ حیدرآباد توحید احمد،مختار کار سٹی رضوان جتوئی کی سرکردگی میں سینٹرل جیل روڈ سے متصل جرنلسٹ کالونی میں سرکاری اراضی قابضین سے واگزار کرانے کے لئے بڑاآپریشن کرتے ہوئے تین درجن سے زائد رہائشی مکانات اور قبضوں کے لئے تعمیر کی گئی چار دیواریوں کو مسمار کرکے پورا علاقہ ملبے کا ڈھیر بنادیا۔ سندھ ہائی کورٹ نے ڈپٹی کمشنر حیدرآباد محمد سلیم راجپوت کو ایک ماہ کے اندر اندر پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ڈپارٹمنٹ کی ایک لاکھ ایک ہزار چار سو 56 اسکوائر یارڈ اراضی خالی کراکر ان کے حوالے کرنے کے حکم دیا تھا۔ کارروائی کے دوران نصف درجن سے زائد تھانوں کے ایس ایچ اوز،لیڈیز پولیس اہلکاروں کی بھاری نفری اورپبلک ہیلتھ انجینئرنگ ڈپارٹمنٹ کے افسران بھی موجود تھے۔ کارروائی کے دوران بعض قابضین نے شدید مزاحمت کی اور عملے کو کارروائی سے روکنے کی کوشش کی مگر پولیس نے ان کی کوشش ناکام بنادی جبکہ ڈپٹی کمشنر محمد سلیم راجپوت نے تمام اسسٹنٹ کمشنر ز کو حکم دیا ہے کہ تمام تعلقوں میں سرکاری اراضی لینڈمافیا اورقابضین سے واہ گزار کرانے کے لئے بھرپورکریک ڈاؤن جاری رکھیں اورمزاحمت کرنے والوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی جائے،اس سے قبل گزشتہ ہفتے ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن نے عدالت عالیہ کے احکامات کی روشنی میں ریلوے کی قیمتی اراضی واگزار کراکر ریلوے حکام کے حوالے کی تھی جبکہ سٹی اورلطیف آباد کی مرکزی شاہراہوں اور اہم مقامات پر تجاوزات کے خلاف آپریشن تیز کرنے کے لئے حکمت عملی تیار کرلی گئی ہے۔