وزیراعلیٰ بلوچستان کیلئے اپنا امیدوار نہیں لائیںگے،اپوزیشن

January 10, 2018

بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں نے وزیراعلیٰ کے لئے اپنا امیدوار نہ لانے کا اعلان کیا ہے ،جس کے بعد حکمران اتحاد کے نئے امیدوار کے بلامقابلہ کامیاب ہونے کے امکانات روشن ہوگئے ہیں ۔

کوئٹہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےاپوزیشن لیڈر مولانا عبدالواسع نےکہا کہ اپوزیشن نئی حکومت میں شامل ہوگی اور نہ کسی بھی غیر جمہوری عمل کی تائید کی جائے گی ،بلوچستان میں کوئی آئینی بحران پیدا نہیں ہوگا۔

اس موقع پر سردار اختر مینگل نے کہا کہ کسی غیر آئینی طریقہ کار کو استعمال کیا گیا تو اپنا فیصلہ جمہوریت کو بچانے کے لیے کریں گے، ہم نے ہمیشہ جمہوری قوتوں کی مدد کی آئندہ بھی اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے ۔

بلوچستان اسمبلی میں گزشتہ روز وزیراعلیٰ کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی جانی تھی، لیکن اس سے قبل ہی نواب ثنااللہ زہری وزارت اعلیٰ سے مستعفی ہوگئے ،جس کے بعد نئے قائد ایوان کے لیے جوڑ توڑ شروع ہوگئی تھی۔

ثنااللہ زہری کے استعفے کے بعد مسلم لیگ (ن) کے صدر نوازشریف نے اپوزیشن کو اپنا امیدوار لانے کی پیشکش کی، جسے اپوزیشن نے مسترد کردیا ہے۔

مولانا عبدالواسع نے میڈیا کے سامنے 3اہم اعلان کئے اور کہا کہ اپوزیشن حکومت کا حصہ نہیں بنے گی ، حکومت وزیراعلیٰ کے لئے متفقہ طور پر امیدوار سامنے لائے اپوزیشن نئی حکومت کے ساتھ تعاون کرے گی جبکہ کسی غیر جمہوری عمل کی بھی حمایت نہیں کریں گے ۔

ان کامزید کہناتھاکہ اپوزیشن حکومت کو گرنے نہیں دے گی، مثبت حکومت کے لیے تعاون کریں گے، ہم سب اس حکومت کی تائید میں ہیں۔

مولانا عبدالواسع نے یہ بھی کہا کہ حکومت کو تبدیل کرکے حکومت میں نہ جانا اصول کی تابعداری ہے، ہم حکومت اور وزارتیں نہیں چاہتے، اقتدار کی نہیں اقدار کی سیاست کرتے ہیں، حزب اختلاف میں شامل جماعتیں کسی غیر جمہوری عمل کی حمایت نہیں کریں گی۔

انہوں نے کہا کہ ایک مدت میں 3 حکومتیں بدلنا بھی صوبے کے مسائل میں سے ہے، عوام کی جو مشکلات ہیں انہیں کم کرنے کے لیے اتحاد و اتفاق ضروری ہے۔

مولانا عبدالواسع نے مزید کہا کہ آئندہ انتخابات کے لیے اب تک کسی اتحاد کا فیصلہ نہیں ہوا لیکن خواہش ہے سب جماعتیں متحد رہیں، بلوچستان میں کوئی آئینی بحران پیدا نہیں ہوگا، اپوزیشن قائد ایوان کی نامزدگی کے سارے اختیارات اکثریتی پارٹی کو دے گی۔