آئندہ 5ماہ تک پنجاب سیاسی جنگ کا حقیقی اکھاڑا ہوگا

January 18, 2018

اسلام آباد (طارق بٹ)پنجاب کے لئے جنگ نے ’’لاہور احتجاج‘‘ کی شکل میں شدت اختیار کرلی ہے۔ اس ’’شو‘‘ کا ہر حصہ دار اس کا بڑا حصہ بٹورنے کے لئے بے چین اور چاہتا ہے کہ پنجاب کی سیاست کے مرکزی کھلاڑی مسلم لیگ (ن)کی حیثیت حقیر بنادی جائے۔ آئندہ عام انتخابات کے لئے مہم عروج پر پہنچنے کے ساتھ یہ جنگ بھی اپنی انتہا کو پہنچ جائے گی۔ آئندہ 5ماہ میں پنجاب سیاسی جنگ کا حقیقی اکھاڑا ہوگا۔ یہ جنگ بنیادی طور پر ’’تخت لاہور‘‘ کےلئے ہوگی۔ پنجاب میں اقتدار کے لئے تحریک انصاف، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ق) کی دیوانہ وار کوششیں تو قابل فہم ہیں لیکن علامہ طاہرا لقادری کی پاکستان عوامی تحریک کو کیا فائدہ ہوگا، سمجھ سے بالاتر ہے۔ عوامی تحریک اگر ہے بھی تو اپنی انتخابی حیثیت میں اضافہ تو نہیں کرسکتی لیکن ایک پریشر گروپ کی طرح لاہور کو مفلوج کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ تحریک انصاف جس خواب کو حقیقت میں بدلنا چاہتی ہے وہ شک و شبہ سے بالاتر ہے۔ گزشتہ عام انتخابات میں شکست کے بعد عمران خان پنجاب پر اپنی تمام تر توجہ مرکوز کرنے کا شعوری فیصلہ کیا۔