لیورپول جیل میں خراب ہیلتھ کئیر کی وجہ سے شدید بیمار قیدیوں کیلئے صورتحال خطرناک

January 22, 2018

لندن(پی اے) ایک سینئر ماہرنفسیات نے متنبہ کیا ہے کہ لیور پول کی جیل میں شدید بیمار قیدیوں کو عموماً خراب مینٹل ہیلتھ کیئر اور سٹاف کی کمی کی وجہ سے کئی دنوںتک انتظار کرنا پڑتا ہے اور یہ صورت حال خطرناک ہے، لنکا شائر کیئر کے کنسلٹنٹ اینڈریو فورسٹر نے یہ انتباہ ایک خط میںدیا ہے جو بی بی سی نیوز نے دیکھا ہے۔ انہوںنے کہا کہ سٹاف کی کمی کی وجہ سے قیدیوں کو شدید کلینیکل خطرات لاحق ہیں۔ ایک علیحدہ ریویو میں جو جمعہ کو شائع ہوا یہ کہا گیاکہ ہماری جانب سے ناکامی کا مظاہرہ ہوا ہے ایچ ایم پریژن اینڈ پروبیشن سروس نے کہا کہ انسپکٹرز نے جیل میںبدترین صورتحال دیکھی ہے۔ لنکا شائر کیئر جیل میںہیلتھ کیئر کے معاملات کو چلاتی ہے۔ اسکا کہنا ہے کہ وہ سٹافنگ پر خاصی رقم خرچ کرتی ہے۔ تاہم ایک بیان میں ٹرسٹ نے مزید کہا کہ اس نے پتہ لگایا کہ خاصا سٹاف ریکروٹ کرنا ناممکن ہے۔ فورسٹر نے کہا کہ جیل میں نفسیاتی کیئر کی شدید ترین کمی ہے۔ کلینیکل سائیکالوجی ، سوشل ورک آکو پیشنل تھراپی کے ایریاز میں شدید کمی پائی جاتی ہے۔ انہوں نے اپنی رپورٹ میں سٹاف کی شدید کمی کو اجاگر کیا ہے۔ مریضوں کو مناسب انداز میں پراسس کرنے کے سسٹم کے فقدان کا مطلب یہ ہے کہ شدید ذہنی عوارض کے شکار مریض قیدی جن کو امپیشنٹ یونٹ میں داخل ہونا چاہئے تھا کو ڈاکٹرز کو دکھانے کے لئے کئی دنوں تک انتظار کرنا پڑتا ہے۔ جس کی وجہ سے ممکنہ طورپر ان کی سیفٹی دائو پر لگ جاتی ہے۔ ان کا یہ تجزیہ 20 دسمبرکو سامنے آیا جس کو بی بی سی نے فریڈم آف انفارمیشن رولز کے تحت حاصل کیا۔ یہ تجزیہ بی بی سی کی اس رپورٹ کے دو ماہ بعد کیا گیا جس میںبی بی سی نے کہا تھا کہ ہیلتھ کیئر غلطیوں کی وجہ سے جیلوں میںمریض مررہے ہیں۔ 2011 کے بعد سے لیور پول جیل میں17قیدیوں نے خودکشی کی ان میں2017میںکی جانے والی 3خودکشیاں بھی شامل ہیں۔ ہاورڈ لیگ فار پینل ریفارم کے مطابق انگلینڈ میں خودکشیوںکی یہ سب سے بڑی تعداد ہے۔ اینڈریو فورسٹر نے مینٹل ہیلتھ پرویژن ان پریژنزپرپارلیمنٹری کمیٹی کے سامنے یہ شواہد پیش کیے اور کہا کہ میں نے بلمارش اور وانڈرورتھ سمیت کئی مشکل جیلوں میں کام کیا ہے لیکن ایچ ایم پی لیورپول میںمجھے جس صورت حال کا سامنا کرنا پڑا وہ دوسری جیلوں کے مقابلے میں انتہائی تشویش ناک ہے۔ انہوںنے اپنے یہ تاثرات اور اسسمنٹ ایچ ایم انسپکٹوریٹ آف پریژن کے انسپکٹرز کے وکٹورین پریژن کے دورے کے ہفتوں بعد لکھی ہے۔ انسپکٹرز نے اپنے ریویو میںلکھا کہ انہوںنے دیکھا کہ جیل میں 1100قیدی ہیں جیل میں چوہوں اور کاکروچز کی بھرمار تھی۔ انہوںنے پریژن اتھارٹیز اور براڈر پریژن سروس کو اپنے ریویو میں شدید تنقید کا نشانہ بنایا جنہوںنے جیل کو اس صورت حال تک پہنچنے کی اجازت دی۔ اینڈریو فورسٹر نے اپنے تجزیے میںلکھا کہ لنکا شائر کیئراور پریژن لیڈرشپ کے تعلقات بھی زیادہ فنکشنل نہیں تھے۔ ایک میڈیک نے ٹرسٹ پر زور دیا کہ وہ ہیلتھ کیئر یونٹ کو بند کردے کیونکہ میڈیکشن رائونڈ کے دوران وہ ہیلتھ کیئر سٹاف کو تحفظ دینے کے لئے آفیسرز فراہم کرنے سے انکاری تھی پریژن نے تجویز دی تھی کہ فرمز باڈی کیمرے استعمال کریں جس کو ٹرسٹ نے مسترد کردیا تھا۔ پریژن اتھارٹیز عموماً ہیلتھ کیئر سٹاف پر بالادست رہتی ہیں اور وہ ہیلتھ کیئر سٹاف کے اس فیصلے کو اوور رول کردیتی تھیں کہ کس قیدی کو امپیشنٹ یونٹ میںبھیجا جائے۔ بعض ایسے قیدیوں کو بھی بھیجا گیا جن کو ہیلتھ کیئر کی کوئی ضرورت نہیں تھی۔ اس صورت حال کی وجہ سے حقیقی ضرورت مند قیدیوں کو اس یونٹ میں نہیں بھیجا جاتا۔ جیل میں صاف ستھرائی کا انتظام بھی اچھا نہیں تھا۔ کنٹریکٹر ایمی سے مینٹی نینس مسائل تھے جس کے نتیجے میںہیلتھ کیئر یونٹ میں انفیکشن کے خطرات لاحق رہتے ہیں، سنک ٹوٹے ہوئے ہیں، سیل کی حالت خراب ہے۔ لنکا شائر کیئر کا کنٹریکٹ مارچ میںختم ہوجائے گا اور وہ دوبارہ کنٹریکٹ نہیںکرے گی۔ بی بی سی سمجھتی ہے کہ کوئی اور ہیلتھ کیئر پرووائیڈر اس کی جگہ لینے کے لئے بڈرز میں شامل نہیںہے۔ لنکاشائر کیئر نے ایک بیان میں کہا کہ لیورپول پریژن میں سائیکاٹری ان پٹ رائل کالج معیار اور ضروریات سے کم ہے لیکن اس کا موازانہ نارتھ ویسٹ آف انگلینڈ کی جیلوں سے کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جیل میںسٹافنگ کا مسئلہ کم سے کم کرنے کے لئے اس نے تمام آپشن استعمال کئے ہیں۔ لنکاشائر کیئر جیل میں سٹاف ریکروٹ کرنے کے لئے پرو ایکٹیو کردار ادا کرنے کی کوشش کررہی ہے اور ایجنسی سٹاف پر اس نے خاصی اضافی رقم خرچ کی ہے۔ یہ صورت حال مالیاتی اور کلینیکل اعتبار سے پائیدار نہیںہے۔ بی بی سی ٹوڈے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ایچ ایم پریژن اینڈپروبیشن سروس کے سربراہ مائیکل سپر نے کہا کہ سسٹم دبائو میں ہے تاہم انہوں نے اعتراف کیا کہ پریژن سروس کو پہلے ہی متحرک ہوکر ایکشن لینا چاہئے تھا۔ میں اپنی جانب سے ناکامی کے حصے کا اعتراف کرتا ہوںلیکن یہ سسٹم کے تناظر میںہے جو کہ کئی برسوںسے شدید دبائو میںہے۔ منسٹری آف جسٹس نے کہا کہ ایچ ایم پی لیورپول نے متعدد نئے آفیسرز کی خدمات حاصل کی ہیں اور اب جیل میں بھرپور سٹاف ہے۔ منسٹری کے ترجمان نے مزید کہا کہ نومبر میں جیل کے لئے ہیلتھ کیئر ایکشن پلان کی نگرانی کے سلسلے میں ہیلتھ اینڈ سوشل کیئر امپروومنٹ پلان تشکیل دیا گیا تھا اور وہ جائزہ لے رہا ہے کہ کس طرحجیل میںہیلتھ کیئر سروسز کو بہتر بنایا جاسکتا ہے۔