پی ٹی آئی ارکان پارلیمنٹ لعنت بھیجنے کے موقف پر ڈٹ گئے

January 23, 2018

تحریک انصاف کے ارکان قومی اسمبلی عمران خان کے پارلیمنٹ پر لعنت بھیجنے کے موقف کی حمایت میں کھڑے ہوگئے ،آج ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس میں شور شرابا اور ہنگامہ آرائی کی گئی ۔

اسپیکر ایاز صادق کی زیرصدارت قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا تو پی ٹی آئی کے عارف علوی نے کورم کی نشاندہی کر دی ۔

گنتی ہوئی ، کورم پورا نکلا تو ایوان کی کارروائی شروع کی گئی،اس موقع پر پی ٹی آئی ارکان نے شور شرابا شروع کردیا ۔

شہریار آفریدی نے کہا کہ مسجد ضرار میں منافقین کی وجہ سے گرانے کا حکم دیا گیا ، ایسی پارلیمان جس میں چور، ڈاکو، لٹیرے بیٹھے ہوں، اس پراللہ کی لعنت پڑتی ہے۔

دیگر پارٹیز کے ارکان نے ان کے ریمارکس کی شدید مذمت کی، ڈپٹی اسپیکر نے رولنگ دی ایسے لوگوں کےخلاف قانون سازی ہونی چاہیے جو پارلیمنٹ کا تقدس پامال کریں، پارلیمان پرلعنت بھیجنے والا خود اس ملک کی سیاست سے لعنتی ہوجائےگا۔

ڈپٹی اسپیکر نے شہریار آفریدی کے لعنت کے الفاظ حذف کرا دیے،اس پر تحریک انصاف کے ارکان احتجاج کرتے ہوئے اسپیکر ڈائس کے سامنے آگئےاور لعنت لعنت کے نعرے لگانے شروع کر دیے ، دیگر پارٹیز کے ارکان نے پی ٹی آئی ارکان کے خلاف نعرے بازی شروع کر دی، اور ایوان مچھلی منڈی کا منظر پیش کرنے لگا۔

پیپلز پارٹی کے عبدالستار بچانی نے کہا تحریک انصاف والے خود چور ہیں اور پورے ایوان کو چور کہتے ہیں۔ پی ٹی آئی رکن عامر ڈوگر نے کہا کہ اس ایوان کو بے وقعت حکومت نے کیا ہے۔

ایم کیو ایم رکن ساجد احمد نے مطالبہ کیا پارلیمان پر لعنت بھیجنے والے اپنی تنخواہیں واپس قومی خزانے میں جمع کرائیں ، اگر پارلیمان لعنتی ہے تو اس کی رکنیت پر لعنت بھیجتے ہوئے استعفا دے دیں۔

کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر نے کہا اگر لاہور میں کرسیاں نہیں بھر سکیں تو اس میں پارلیمان کا کیا قصور ہے۔اس کے بعد قومی اسمبلی اجلاس بدھ کی صبح ساڑھے 10 بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔