سندھ حکومت کا لیبرلاز کا دائرہ بڑھانیکا فیصلہ، مزید شعبے شامل

February 21, 2018

کراچی (رپورٹ: سہیل افضل) سندھ حکومت نے لیبر لاز کا دائرہ کار بڑھانے کا فیصلہ کرتے ہوئے کنسٹرکشن ،فشری،ایجوکیشن ،ہیلتھ ۔لائیو اسٹاک وغیرہ جیسے شعبوں کو بھی ان میں شامل کرنے اور ان تمام شعبوں میں کام کرنے والے ورکرز کو ای او بی آئی (EOBI ) کے نیٹ ورک میں لانے کا فیصلہ کیا ہے ۔ سندھ حکومت کی جانب سے کراچی کی صنعتی و تجارتی ایسوسی ایشنز کو بھیجی جانے والی نئی لیبر پالیسی میں بتایا گیا ہے کہ اب نئی پالیسی میں لیبر لاز کا دائرہ کار انڈسٹریل اور کمرشل سے بڑھاتے ہوئے ایگریکلچر، ہارٹی کلچر، لائیو اسٹاک ،فارسٹری، فشری، کان کنی، کنسٹرکشن، ٹرانسپورٹ،ٹریڈ ،ایجوکیشن،ہیلتھ اور دیگر ان فارمل سیکٹر تک بڑھا دیا جائیگا۔ نئی پالیسی کے تحت ان شعبوں کے ورکرز کو بھی سوشل سیکورٹی ایکٹ 2015۔سندھ ورکرز ویلفیئر فنڈ ایکٹ 2015اور ای او بی آئی کے دائرہ کار میں لایا جائے گا ،تمام شعبوں کے ریٹائرڈ ورکرز کو بھی اس نیٹ ورک کا حصہ بنایا جائے گا ،نئی پالیسی کے تحت سالانہ منافع میں ورکرز کا حصہ 2.5فیصد سے بڑھا کر 4فیصد کر دیا جائے گا اگر ورکرز پروڈکشن بڑھانے میں شریک رہے ہیں تو انہیں منافع میں 10فیصد حصہ ملے گا ،پالیسی کے تحت ورکرز کو فیکٹری مینجمنٹ میں موثر نمائندگی دی جائے گی جو کہ 20فیصد تک ہو سکتی ہے ۔ فیکٹری مالکان پر لازم ہو گا کہ وہ ورکرز کی موت یا زخمی ہونے کی انشورنس کرائیں ،نئی پالیسی کے تحت 14سال سے کم عمر کے بچوں کو صنعتوں کے ساتھ گھروں میں کام کرنے پر بھی پابندی ہو گی جبکہ 16سے 18سال سے کم عمر کے بچوں کو نقصان پہنچانے والی صنعتوں جیسے کیمکلز اور الیکٹرونکس کی صنعت ،ٹینری ،کان کنی ،چوڑیاں بنانے اور ڈائینگ جیسی صنعتیں شامل ہیں۔