یورپ کیلئے پاکستانی برآمدات میں 40 فیصد اضافہ ہوا،یونس ڈھاگا

February 23, 2018

برسلز (حافظ انیب راشد ) پاکستان کے سیکریٹری تجارت محمد یونس ڈھاگا نے کہا ہے کہ جی ایس پی پلس کے بعد یورپ کیلئے پاکستانی برآمدات میں مجموعی طور پر 40فیصد اضافہ ہواہے جس سے پاکستانی صنعت کو فائدہ اور عوام کو روزگار حاصل ہو رہاہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستانی وفد کے ہمراہ یورپی کونسل میں جی ایس پی پلس کے حوالے سے بریفنگ کے بعدپارلیمنٹ میں نمائندہ جنگ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بین الاقوامی قوانین اور خصوصی طور پر 27کنونشنز پر عملدرآمد کیلئے سب سے زیادہ کام کیاہے ۔ ہم نے نیشنل کمیشن برائے انسانی حقوق اور نیشنل ایکشن پلان برائے انسانی حقوق تشکیل دیا ہے ۔ جبکہ قومی اسمبلی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں میں قانون سازی بھی کی گئی ہے ۔انھوں نے کہا کہ انسانی حقوق کی پاسداری اور اس سے متعلقہ قوانین کو مظبوط بنا نا حکومت کا عوام سے کیا گیا وعدہ ہے ۔ اس حوالے سے ہم پر کسی کا کوئی دباؤ نہیں ہے لیکن اگر یورپ تجارتی مراعات دیتے ہوئے اس عمل کی مانیٹرنگ کر رہا ہے تو اس میں کوئی بری بات نہیں ۔انھوں نے کہا کہ ریو یو کے دوران ہم نے یورپ کے تمام تحفظات کا جواب دیا ہے ۔ ہم نے انہیں بتایا کہ انسانی حقوق کی بہتری ایک ایسا عمل ہے جس کیلئے وقت درکار ہوتا ہے ۔ دیکھنا یہ چاہئے کہ کیا حکومت اس بارے میں سنجیدہ ہے ؟ ۔ انہوں نے اراکین کو یقین دلایا کہ پاکستان پوری سنجیدگی سے بہتری کیلئے پیش قدمی کر رہا ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں محمد یونس ڈھاگا نے بتایا کہ بین الاقوامی غیر حکومتی تنظیموں( آئی این جی اوز) کے کام میں رکاوٹ پیدا کرنے کے حوالے سے سوال اٹھایا گیا تھا ۔ جس کے جواب میں ہم نے بتایا کہ پاکستان میں اس وقت 66 تنظیمیں کام کر رہی ہیں ۔ ہمارے ہاں بھی دوسرے ممالک کی طرح قوانین ہیں ۔فی الحال ان قوانین کے تحت 27 تنظیموں پر پابندی عائد کی گئی ہے ۔جن میں سے 17 تنظیموں نے اپیل کی ہے ۔ ہم ان کا جائزہ لے رہے ہیں اگر وہ صورتحال میں بہتری لانے کی یقین دہانی کرائیں گے تو انہیں بھی اجازت مل جائے گی ۔ یونین سازی کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کے قوانین لوگوں کو یونین سازی سے نہیں روکتے لیکن حکومت زبردستی کسی کو یونین سازی پر مجبور بھی نہیں کر سکتی ۔ اس حوالے سے وزارت تجارت کے تحت ٹریٹی امپلیمینٹیشن سیل بنادیا گیا ہے جس میں چاروں صوبوں، آئی ایل او اور نیشنل لیبر فیڈریشن کی نمائندگی ہے ۔ جبکہ اس کے علاوہ حکومت پاکستان نیشنل ایکشن پلان برائے لیبر ریفارمز بھی تشکیل دینے جارہی ہے ۔ حکومت کارخانوں میں مزدوروں کے تحفظ اور صحت کی سہولتوں کیلئے انسپیکشن کا نظام وضع کر رہی ہے جس کے بعد صورتحال میں مزید بہتری آئے گی ۔ سیکرٹری تجارت نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ یورپ اور پاکستان کے دو طرفہ تعلقات میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے ۔ سیکرٹری تجارت کے ساتھ وفد میں سفیر پاکستان نغمانہ عالمگیر ہاشمی ۔ ڈپٹی ہیڈ آف مشن محمد آصف میمن ۔اکنامک منسٹر عمر حمید اور قونصلر ثاقب رئوف شامل تھے جبکہ گفتگو کے دوران پریس قونصلر سلطانہ رضوی بھی موجود تھیں۔