قارئین کیا سوچتے ہیں ...سلیم صافی(14مارچ2018)زرداری، کس پہ بھاری؟

March 15, 2018

٭جب آپ جیسے سمجھدار لوگ عمران خان، زرداری، نوازشریف کو ایک جیسا کہتے ہیں تو افسوس ہوتا ہے۔ نوازشریف کی کرپشن اور منی لانڈرنگ کے کیس عدالت میں زیر سماعت ہیں جو کہ عمران خان کے طفیل عوام اس سے آگاہ ہوئے اور خوب آگاہ ہوئے، ان کو بھی ابھی تک مہلت دی جا رہی ہے، عمران خان بھی دودھ کے دُھلے نہیں سب ایک دوسرے سے بڑھ کر ہیں۔ تو کم از کم حقائق بیان کیا کریں۔ (لیلیٰ محفوظ،ملتان)
٭سلیم صافی۔ ہمارے ملک کے عوام کو ساری زندگی بھی سمجھاؤ تو وہ نہیں سمجھنے والے۔PPPاور PTI والوں کا سب کو پتہ ہے لیکن پھر بھی لوگ ووٹ دیتے ہیں۔آپ نے آج ان دو پارٹیوں کوہم سب میں عیاں کردیا ہے۔ ( اجمل خان ترین ۔کوئٹہ)
٭سلیم صافی صاحب آپ کا تجزیہ 100 فی صد درست ہے مگر میرا خیال ہے کہ آپ تکنیکی طور پر نوازشریف کے حق میں زیادہ بات کرتے ہیں اور عمران خان پر بہت زیادہ تنقید کرتے ہیںمیں یہ سمجھتا ہوں کہ عمران خان نے حالات کے مطابق فیصلہ کیا اور اس کے علاوہ عمران خان کے پاس کوئی آپشن موجود بھی نہیں تھی۔ (ڈاکٹر شفی ایم نظامی،ملیشیا)
٭سلیم صافی میرا خیال ہے کہ آپ نے صحیح کہا کہ زرداری صاحب سب پے نہیں اپنی پارٹی پے بھاری پڑ رہے ہیں، اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ اب تک زرداری صاحب کی جانب سے جتنے بھی فیصلے سامنے آئے ہیں پارٹی کا گراف انہی کی وجہ سے گرا ہے۔(ز گل سمیجو، کراچی)
٭سلیم سافی صاحب! آپ اور دوسرے کئی لوگ یہ کیوں خیال کرتے ہیں کہ نواز شریف کی ہر ناکامی کے ہیچھے اسٹیبلشمنٹ ہے؟ جناب یہ نوازشریف کی ہی وہ غلطیاں ہیں جنہوں نے میاں صاحب کو اس مقام پر لا کھرڑا کیا ہے۔ جناب اس ساری صورتحال کے پیچھے کوئی امپائر نہیں ہے اور رہی بات عمران کے دوغلے پن کی تو اس نے پی پی کو ووٹ صرف بلوچستان سے چیئرمین سینیٹ بنوانے کے لئے دیا تھا جو کہ بہت اچھی بات ہے اور اس سے وفاق مضبوط ہوگا۔ (محمد شاہد رحمان، لاہور)
٭سلیم صافی صاحب کے کالم سے معلوم ہوا کہ مقتدرہ قوتیں اب زرداری اور نیازی کو قریب کر کے اپنا مفاد یعنی نواز شریف کو آؤٹ کرنے کا مقصد حاصل کرچکی ہیں۔ اس کام کے لیے دباؤ اور پیسہ پانی کی طرح بہایا گیا۔ سوال یہ ہے کہ جمہوری عمل کو ہائی جیک کرنے کے اس مکروہ عمل کے خلاف سیاسی جماعتوں میں سے کوئی سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹانے کی ہمت رکھتا ہے؟ (احمد شاہ،دمام)