بے بی بلاول بابا سے پوچھو ارب پتی کیسے بنے، عمران خان

March 19, 2018

کراچی (ایجنسیاں)تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہاہے کہ 2018ء کے انتخابات میں آصف زرداری اورنوازشریف کی پارٹنر شپ توڑدوں گا‘ یہ دونوں وکٹیں ایک بال پرایک ساتھ گریں گی‘کسی کرپٹ سے اتحاد نہیں ہوگا‘کرپٹ سربراہ کی پارٹی سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ یا انتخابی الائنس کیا تو کبھی اپنا چہرہ آئینہ میں نہیں دیکھ سکوں گا‘ہم نے بلوچستان سے چیئرمین سینیٹ لانے کے لئے سارا کھیل کھیلا ‘بلاول بچہ اورملکی حالات سے ناواقف ہے‘ اس کی باتوں کا کیا جواب دوں‘بے بی بلاول اپنے پاپاسے پوچھیں وہ ارب پتی کیسے بن گئے ؟پاوراورپیسہ بنانے کے لیے حکومت میں آنے والے اس شہرصوبے اورملک کا نظام نہیں بدل سکتے ‘کراچی سمیت پورے سندھ کو کرپشن نے تباہ کردیا ہے‘کراچی والوں سے کہتا ہوں کہ وہ تحریک انصاف کو ایک چانس دیں،ہم کراچی تو کیا ملک کا نظام بدل کر دکھا ئیں گے۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے کراچی پریس کلب میں میٹ دی پریس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔قبل ازیں کراچی ائیرپورٹ پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خا ن نے کہاکہ چیف جسٹس سپریم کورٹ نے کراچی کی گندگی اٹھانے کیلئے ایک ہفتے کا وقت دیا ہے‘بلاول سے پوچھنا چاہتا ہوں 10 سال میں کراچی میں کوئی چیز ٹھیک کی ہے؟وہ بتائیں کہ سندھ میں کیا تبدیلی لائی گئی۔بلاول بڑے بڑے بیانات دیتے ہیں، آپ کی حکومت سندھ میں پینے کا صاف پانی نہیں دے سکی‘ میٹ دی پریس سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہاکہ میں کراچی اس لئے آیاہوں کہ کراچی والے اس پارٹی کو ایک موقع دیں ‘کراچی والوں نے جن پارٹیوں کو موقع دیا ان کی کارگردگی اورنتائج سب کے سامنے ہیں‘کراچی میں تبدیلی کی ضرورت ہے‘ اس شہر کے لیے ایک منفرد لوکل گورنمنٹ سسٹم چاہئے ‘مئیرکراچی کا براہ راست انتخاب ہونا چاہئے ‘ لندن میں بیٹھ کر حکومت کرنے والوں نے کراچی کا بیڑا غرق کردیا‘کراچی پولیس کی بدنظمی کی وجہ سے شہر میں آج رینجرز تعینات ہے‘انہوں نے کہاکہ اندرون سندھ سے جیت کرآنے والوں کا کراچی میں کوئی مفاد نہیں ہے ‘پاوراورپیسہ بنانے کے لیے آنے والے ملک کا نظام نہیں بدل سکتے‘آصف زرداری اور نواز شریف ملکی تباہی کے ذمہ دارہیں ‘زرداری اورنوازشریف دونوں کی وکٹیں 2018 کے الیکشن میں ایک ساتھ گرینگی۔ایک سوال کے جواب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ بلاول ابھی بچہ ہے اس کی باتوں کا جواب نہیں دے سکتا،جوملکی حالات کا ادراک نہیں رکھتا اسے کیا جواب دوں ، جوملک میں پیدل ایک کلومیٹر نہیں گھوم سکتا اورملک کے حالات سے ناواقف ہے اس کی باتوں کا کیا جواب دوں۔ان کامز یدکہناتھاکہ چھانگا مانگا کی سیاست کا خالق نوازشریف بھی کہتا ہے کہ سینیٹ میں پیسہ چلا ، فضل الرحمن بھی سینیٹ میں پیسے کی بات کررہا ہے حالانکہ سینیٹ میں پیسہ چلنے کا سب سے زیادہ فائدہ فضل الرحمن نے اٹھایا۔دریں اثناءگلشن حدید میں قائم رکنیت سازی کیمپ پر کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی کا کہناتھاکہ ہم کارکنان کے جنون سے بڑے سیاسی مافیاؤں کو شکست دیں گے‘ دو ہزار اٹھارہ تبدیلی کا سال ہے ‘زر دار ی سندھ میں سب سے بڑی بیمار ی ہے۔ ایک اور بیماری کو ہم نے ”کیوں نکالا؟“ کردیا۔ آصف زرداری اورا س کے ساتھیوں نے اسٹیل ملز پر ڈاکہ ڈالا ہے۔ آپ کو میرے ساتھ مل کر پاکستان کی بڑی بیماریوں یعنی زرداری اور ”مجھے کیوں نکالا؟“کو ختم کرنا ہے۔ ہم نے ایک کو تو نکال دیا ہے ،زرداری اور شہباز شریف اب تمہاری باری ہے۔ مجھے تم سے مقابلہ کرنا ہے اور مقابلہ کرنا مجھے آتا ہے۔