ایوان بالا میں محروم اوراستحصال زدہ طبقےکیلئےآواز بلندکرونگی، کرشنا کولہی

March 19, 2018

ڈگری (نامہ نگار ) پی پی کی نو منتخب سینیٹر کرشنا کماری کولھی نے جھڈو کے نزدیک گوٹھ پیلاج کولہی میں اپنے والدین کے ساتھ کولہی برادری کی جانب سے منعقدہ استقبالیہ تقریب میں شرکت کی۔ سینیٹر منتخب ہونے کی خوشی میں کولہی برادری کی خواتیں نے ڈھول کی تھاپ پر روایتی رقص پیش کر کے ان کا بھرپور استقبال کیا۔ اور کرشنا کماری کے حق میں نعرے لگائے۔ اس موقع پر سینیٹر کرشنا کولہی کا کہنا تھا کہ وہ ایوان بالا میں کمزور پسے ہوئے محروم اور استحصال زدہ طبقے کے لیے آواز بلند کریں گی۔ اور ملک کے غریب طبقے کے ریلیف کے لیے قانون سازی کے لیے جدوجہد کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ میں ایک غریب خاندان سے تعلق رکھتی ہوں۔ ایک غریب کا دکھ ایک غریب ہی سمجھ سکتا ہے۔ میری پارٹی نے مجھے سینیٹر منتخب کرواکر اقلیتی برادری پر احسان کیا ہے۔ میں اپنی پار ٹی اور مظلوم عوام کی توقعات پر پورا اترنے کی بھرپور کوشش کروں گی۔ اس موقع پر تقریب کے میزبان پھیلاج کولہی اور کولہی برادری کے دیگر معززین نے کرشنا کو سندھ کا روایتی تحفہ اجرک پیش کیا- قبل ازین انھوں نے ڈگری پریس کلب کا دورہ کیا. اس موقع پر ان کے ہمراہ ان کے بھائی اور سماجی کارکن ویر جی کولہی. پریم راٹھور بھی موجود تھے. نومنتخب سنیٹر کرشنا کولہی نے کہا کہ مجھے فخر ہے کہ میں پاکستانی ہوں اور اقلیت کی کولہی برادری سے تعلق رکھتی ہوں. مجھے پاکستان میں وہ تمام حقوق حاصل ہیں۔ جو ایک عام پاکستانی کو حاصل ہیں. پاکستان میں اقلیت کو تمام حقوق مل رہے ہیں. ہمیں کبھی احساس نہیں ہوا کہ ہم اقلیت میں ہیں. مسلم برادری نے مجھے زیادہ سپورٹ کیا ہے۔ اور میری حوصلہ افزائی کی ہے. اقلیت کے حوالے سے پاکستان کے خلاف بین الاقوامی پروپیگنڈا جھوٹا ہے۔ اقلیتوں کو پاکستان میں مکمل حقوق مل رہے ہیں. اور میں بین الاقوامی سطح پر پاکستان کا مقدمہ لڑوں گی ـ انہوں نے کہاکہ میں نے میٹرک تک تعلیم تھر میں حاصل کی ہے۔ میں غریب خاندان سے ہوں. غریب لوگوں کے مسائل جانتی ہوں۔ کیونکہ میں خود یہ سب جھیل چکی ہوں میں کوشش کروں گی کہ ان کی فلاح و بہبود کے لیے کام کروں ۔کرشنا کولہی نے کہا کہ میں پاکستان پیپلزپارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو ۔شریک چئیرمین آصف علی زرداری اور فریال تالپور کی مشکور ہوں جنہوں نے مجھ پر اعتماد کیا اور کولہی برادری کی نمائندگی دیتے ہوئے مجھے ٹکٹ دیا. میں صرف اپنی برادری کی نہیں تمام خواتین کے حقوق کے لیے کام کروں گی ۔اور خواتین کے لیے بنائے گئے قوانین پر عمل کرانے کی جدوجہد کروں گی۔