ایم کیو ایم نے برطانیہ میں سیاسی سرگرمیوں کیلئے رجسٹریشن کرالی

March 20, 2018

لندن (مرتضیٰ علی شاہ) پاکستان میں ایم کیو ایم کے کئی دھڑوں میں بٹ جانے اور لندن کی قیادت کو خارج کئے جانے کے بعد ایم کیو ایم کے بانی نے کم و بیش دو دہائی قبل برطانیہ میں سکونت اختیار کرنے کے بعد پہلی مرتبہ اپنی پارٹی کو برطانیہ میں رجسٹرڈ کرالیا ہے، کمپنیز ہائوس نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ایم کیو ایم لندن کے ایک عہدیدار نے رواں سال 22جنوری کو کمپنی ہائوس میں رجسٹر کرایا ہے جس کا نمبر11161064.Aبتایا گیا ہے۔ ایم کیو ایم سیکریٹریٹ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ کراچی میں پارٹی رہنمائوں کی جانب سے ایم کیو ایم لندن سے رابطے ختم کرلینے کے رجسٹریشن کی ضرورت محسوس کی گئی۔ ایم کیو ایم انٹرنیشنل لمیٹیڈ کو 221 وہٹ چرچ لین ایج ویئر برطانیہ کے پتے پر رجسٹرڈ کرایا گیا ہے ایم کیو ایم لندن دفتر کے ایک عہدیدار کے مطابق ایم کیو ایم لندن کے ایک عہدیدار محمد سلیم کو رجسٹرڈ ایم کیو ایم انٹرنیشنل لمیٹیڈ کا ڈائریکٹر بنایا گیا ہے کمپنیز ہائوس کے رجسٹر سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس کی سرگرمیاں سیاسی تنظیموں کی سرگرمیاں قرار دی گئی ہیں۔ پارٹی کے دفتر کے طور پر جو جگہ درج کرائی گئی ہے وہ وہی ہے جہاں الطاف حسین کے کزن افتخار حسین اور ایم کیو ایم کے دوسرے رہنما سالہا سال قیام پذیر رہے ہیں، ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس کی تفتیش کے حوالے سے اس پر چھاپہ بھی مارا گیاتھا اس کے علاوہ منی لانڈرنگ کے مقدمے کے حوالے سے بھی سکاٹ لینڈ یارد اس جگہ چھاپہ مارچکی ہے۔ واضح رہے کہ ایم کیو ایم منی لانڈرنگ کے مقدمے کے دوران یہی موقف اپنائے ہوئے تھی کہ یہ پاکستان میں رجسٹرڈ ایک سیاسی پارٹی ہے اور برطانیہ کے حوالے سے اس کی کوئی سیاسی سرگرمی نہیں ہے اس لئے اسے برطانیہ میں اسے رجسٹرڈ نہیں کرایا گیا، ایم کیو ایم نے یہ موقف بھی اختیار کیا تھا کہ اسے لندن میں دفتر کے اخراجات کیلئے پاکستان سے عطیات ملتے ہیں، حالیہ مہینوں کے دوران ایم کیو ایم کے بانی نئے سیاسی حقائق میں خود کو ایڈجسٹ کرکے دوبارہ سامنے آ رہے ہیں، ایم کیو ایم کے ایک ذریعے بتایا ہے کہ ایم کیو ایم کے بانی ان دنوں ڈائیٹنگ پر سختی سے عمل کررہے ہیں اور انھوں نے ایک فزیو تھیراپسٹ کی خدمات بھی حاصل کرلی ہیں جو ہفتے میں 5دن گھر پر ان کی فزیو تھیراپی کراتا ہے اس طرح الطاف حسین نے اپنا وزن30کلو تک کم کرلیا ہے، گزشتہ سال یہ خدشہ ظاہر کیا جا رہا تھا کہ وہ فالج کا شکار ہوسکتے ہیں، الطاف حسین نے گھر میں اور گھر سے باہر اپنی سیکورٹی میں اضافہ کرتے ہوئے سیکورٹی گارڈ کی تعداد میں اضافہ کرلیا ہے۔ اب جبکہ ایم کیو ایم کے بیشتر اہم رہنما اور کارکن پارٹی چھوڑ کر خاموشی اختیار کرچکے ہیں یا ایم کیو ایم کے کسی دھڑے میں شامل ہوچکے ہیں کچھ پرانے لوگ اب بھی الطاف حسین کے ساتھ کھڑے ہیں ان کو توقع ہے کہ ایم کیو ایم کی اندرونی لڑائی کی وجہ سے اب پارٹی کے ورکرز کی سمجھ میں یہ بات آ رہی ہوگی کہ الطاف حسین کی زیر قیادت اگرچہ پارٹی پر لندن سے سخت کنٹرول ہوتا تھا لیکن پارٹی کے کارکن کو کبھی سرعام بے عزت اور بے توقیر نہیں کیا گیا جس طرح ان دنوں کیا جا رہا ہے۔ ایم کیو ایم کے 34ویں یوم تاسیس پر لندن میں پارٹی کے اجتماع میں لوگوں کی اچھی خاصی تعداد موجود تھی اور اس میں کئی نئے چہرے بھی نظر آئے، ایم کیو ایم کے ذرائع کا کہنا ہے کہ الطاف حسین کو یہ احساس ہوگیا ہے کہ ان کے غیر ضروری غصے اور ڈپریشن کی وجہ سے انھیں ناقابل تلافی سیاسی نقصان پہنچا ہے اور اب وہ صحت مندانہ زندگی گزارنے اور ڈپریشن سے بچنے کیلئے کونسلنگ کرا رہے ہیں وہ اب کونسلنگ کرنے والے ماہرین کی بات نہ صرف یہ کہ سنتے ہیں بلکہ ان پر عمل بھی کرتے ہیں۔