پاکستانی لڑکی بھارتی کرکٹر سے کیوں ملی؟

March 20, 2018

بھارتی فاسٹ بولر محمد شامی اور ان کی بیوی حسین جہاں کے مابین گھریلو تنازعات صرف بھارتی لڑکیوں تک محدود نہیں رہے بلکہ اب اس کہانی میں ایک پاکستانی لڑکی کا کرداربھی شامل ہو گیا ہے۔

حسین جہاں نے اپنے شوہر پر الزام لگایاتھا کہ اس نے دبئی میں ایک پاکستانی لڑکی سے ملاقات کی اور اس سے پیسے بھی لیے۔وہ پاکستانی لڑکی کون تھی۔ بھارتی میڈیا میں اس حوالے سے جاری قیاس آرائیاں اس وقت ختم ہو گئیں جب لندن میں مقیم ایک پاکستانی لڑکی علیشبہ نے بھارتی کرکٹر محمد شامی سے ملاقات کی تصدیق کی تاہم اس نے محمد شامی کو کسی قسم کی رقم کی منتقلی کی سختی سے تردید کی۔

Your browser doesnt support HTML5 video.

بھارتی میڈیا کے مطابق پاکستانی لڑکی کا کہنا ہے کہ میں بھارتی کرکٹر محمد شامی کی پرستار ہوں اوران سے دبئی میں ملاقات بھی ہوچکی ہے جہاں محمدشامی جنوبی افریقا سے واپسی پر پہنچے تھے۔

علیشبہ کا یہ بھی کہنا ہے محمد شامی سے چیمپئنز ٹرافی میں پاکستان کی فتح کے بعد رابطے میں ہوں اور ان رابطوں کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔

بھارتی میڈیا نے پاکستانی لڑکی علیشبہ کے حوالے سے تفصیلات بتاتے ہو ئے کہا ہے کہ جنوبی افریقا سے واپسی پر محمد شامی کی علیشبہ سے نہ صرف دبئی میں ملاقات ہوئی بلکہ ان دونوں کے درمیان تاحال رابطے بھی جاری ہیں، علیشبہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ ان رابطوں کا سلسلہ چیمپئنز ٹرافی میں پاکستان کی فتح کے بعد شروع ہوا۔

دوسری جانب محمد شامی کی بیوی حسین جہاں نے بھارتی میڈیا سے گفتگو میں محمدشامی پر میچ فکسنگ کے الزامات عائد کرتے ہو ئے کہا تھا کہ محمد شامی نے پاکستانی لڑکی سے پیسے لینے کا اقرار کیا تھا۔

حسین جہاں نے محمد شامی پر مزید الزام عائد کیا کہ علیشبہ کا دبئی میں ملاقات کا مقصد محمد شامی کو پیسے فراہم کرنا تھا جو برطانیہ سے کسی دوسرے شخص نے شامی کو بھجوائے تھے۔

محمد شامی کی بیوی حسین جہاں نے مزید کہا کہ میں نے محمد شامی سے یہ تو نہیں پوچھا کہ لڑکی سے ملاقات اور اس سے پیسے لینے کا مقصد کیا تھا لیکن محمد شامی کا یہ عمل نہ صرف مجھ سے بے وفائی تھا بلکہ یہ وطن سے بھی فراڈ ہے۔

محمد شامی کی اہلیہ حسین جہاں اپنے شوہر پر بدکاری اور گھریلو تشدد کے الزامات عائد کرچکی ہیں، ان کا کہنا ہے کہ شامی مجھے جان سے مارنے کی بھی کوشش کر چکا ہے۔

بھارتی کرکٹ ٹیم کے بولر محمد شامی کے خلاف ان کی اہلیہ کی جانب سے شکایت کے بعد کولکتہ پولیس کی جانب سے گھریلو تشدد کا مقدمہ درج کیا جا چکا ہے جس میں محمد شامی کو کم سے کم دس سال قید بھی ہو سکتی ہے۔

تازہ اطلاعات کے مطابق حسین جہاں نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ محمد شامی کی گرفتاری میں میری مدد کریں۔