ایک اچھے آرکیٹیکٹ کی خوبیاں اور ذمہ داریاں

March 22, 2018

اگر کسی مضمون کوآرٹ اور سائنس کا امتزاج کہا جاسکتا ہے تو وہ بلاشبہ ف فنِ تعمیریعنی آرکیٹیکچر ہے۔آرکیٹیکٹ نہ صرف یہ کہ ایک اچھے جمالیاتی ذوق کا مالک ہوتا ہے بلکہ وہ سائنس اور ٹیکنالوجی کے جدید ترین تقاضوں سے بھی واقف ہوتا ہے۔

وہ افراد کے رہنے اور بسنے کے لیے مکانات اور فلیٹ، طالب علموں کے لیے اسکول، کالج اور جامعات صنعت کاروں کے لیے فیکٹریاں، تاجروں کے لیے شاپنگ کمپلیکس اور بازار، کاروبارِ حکومت کے لیے دفاتر اور مذہبی امور کی انجام دہی کے لیے مساجد اور گرجا گھر ڈیزائن کرتا ہے۔

وہ فنِ تعمیر اور فنونِ لطیفہ کی تاریخ کی آگہی اور بلڈنگ ٹیکنالوجی کے جدید علم کی مدد سے اپنی ڈیزائننگ کو اس طرح پایہ ءتکمیل تک پہنچاتا ہے کہ عمارت کی تعمیر کا بنیادی مقصد پورا ہوجائے، عمارت پائیدار اور مستحکم بنیادوں پر استوار ہو اور عمارت استعمال کرنے والوں کے جمالیاتی ذوق کی تسکین بھی ہوجائے۔

اب سے کوئی دو ہزار برس پہلے قدیم روم کے ایک مشہور آرکیٹیکٹ وٹر وویس نے ایک آرکیٹیکٹ کے تین بنیادی ہدف، عمارت کا درست استعمال، مضبوطی اور خوب صورتی کو قرار دیا تھا۔ آج بھی ایک آرکیٹیکٹ کا بنیادی ہدف یہی تین باتیں ہوتی ہیں۔

چوںکہ آرکیٹیکٹ کسی عمارت کے تصوّر کا خالق ہوتا ہے اس لیے اس کی موجودگی عمارت کی تعمیر کے ہر مرحلے پر ضروری ہوتی ہے۔ آرکیٹیکٹ کا پیشہ اپنی نوعیت کے لحاظ سے انجینئرنگ کے دوسرے پیشوں سے مختلف ہے۔ ایک سول انجینئر کا کام دیے ہوئے نقشے کے مطابق عمارت تعمیر کرنا ہے۔

اسی طرح الیکٹریکل انجینئر حسبِ ضرورت بجلی کے کسی نظام کو مکمل کر دے گا یا اس کی خرابی دور کرے گا ، یا کسی بجلی گھر میں مشینوں اور آلات کی نگرانی اور بجلی کی ترسیل کے نظام کی دیکھ بھال کرے گا لیکن ایک آرکیٹیکٹ نہ صرف ایک عمارت کے خاکے کو سوچتا ہے بلکہ اپنے تصور کو کاغذ پر منتقل کرتا اور عملی طور پر ایک ٹھوس عمارت کی شکل دیتا ہے۔بعض اوقات اس کی تزئین و آرائش بھی اپنے تصور کے مطابق کراتا ہے۔

اس طرح یہ پیشہ ان نوجوانوں کے لیے موزوں ہے جو جمالیاتی ذوق کے ساتھ ریاضی اور انجینئرنگ میں دلچسپی رکھتے ہیں اور ایسے پیشے اپنانا چاہتے ہیں جس میں ان کے لیے چیلنج ہو۔

ایک اچھے آرکیٹیکٹ کی خصوصیات

ویسے تو ہر شعبے سے منسلک افراد کیلئے اچھی خصوصیات ہونی ضروری ہیں لیکن ایک آرکیٹیکٹ میں اچھی خصوصیات ہونا بہت ضروری ہے اگر آپکے آرکیٹیکٹ میں مندرجہ ذیل خصوصیات موجود ہیں تو یقیناً آپکو ایک اچھا آرکیٹیکٹ ملا ہے۔

بہترین ڈیزائن کی صلاحیت

ایک اچھا آرکیٹیکٹ اپنے کسٹمر کے آئیڈیا کو بہترین طریقے سے اپنے دماغ سے کاغذ پر منتقل کرتا ہے اچھے آرکیٹیکٹ کا ہر ڈیزائن دوسرے آرکیٹیکٹ سے مختلف ہوتا ہے بجا ئےکاپی پیسٹ کے ایک اچھے آرکیٹیکٹ کا ہر ڈیزائن پہلے والے سے منفرد اورخوبصورت ہوتا ہے۔

اظہارِخیال کی بہترین صلاحیت

ایک اچھے آرکیٹیکٹ میں اپنے کسٹمر سے اپنے آئیڈیا شیئر کرنے کیلئے اظہار خیال کی بہترین صلاحیت ہونی چاہیے جسکو اچھی کمونیکیشن بھی کہتے ہیں۔

اچھی قوت سماعت:

ایک اچھے آرکیٹیکٹ میں اپنے کسٹمرز اور ارد گرد کے مختلف لوگوں کی بات سننے اور سمجھنے کی صلاحیت بھی ہونی چاہیے کیونکہ جتنی جلدی اور آسانی سے کسٹمر کی بات وہ سنے گا اتنی ہی آسانی اور درستگی سے وہ کسٹمر کا مطلوبہ ڈیزائن بنانے کے قابل ہوگا۔

اچھی ڈرائنگ کی صلاحیت :

ایک اچھے آرکیٹیکٹ کو ہاتھ یا کمپیوٹرسے ڈرائنگ بنانے میں عبور حاصل ہونا چاہیے تاکہ جو اسکے دماغ میں ہے اسکو کاغذ یا کمپیوٹر کی سکرین پر اتارا جا سکے۔

بہترین تکنیکی صلاحیت:

ایک اچھے آرکیٹیکٹ کو اپنے فیلڈ میں متعلقہ تکنیکی کام مثَلاً سول ورک ،الیکٹریکل ورک کا پریکٹیکل اور ٹیکنیکل تجربہ ہونا بہت ضروری ہے بغیر فیلڈ تجربے کے کبھی بھی آرکیٹیکٹ اچھی ڈرائنگ نہیں بنا سکتا۔

مسائل حل کرنے والے:

ایک اچھے آرکیٹیکٹ میں اپنے کسٹمرز کے مسئلوں کو حل کرنے کی صلاحیت ہونی چاہیے بلکہ ایک اچھا آرکیٹیکٹ مسئلہ ہونے سے پہلے ہی اسکو خبر دے دیتا ہے اور ہمیشہ اچھے اور مفید مشورے دیتا ہے۔

ٹیم ورک کی صلاحیت:

آرکیٹیکٹ کو ہمیشہ دوسری فیلڈ کے لوگوں مثَلاً ٹھیکیدار ،کسٹمرز ،الیکٹریشن، پلمبر ،ڈرافٹ مین وغیرہ کو ساتھ لیکر چلنا ہوتا ہے اسلئے اچھے آرکیٹیکٹ میں ٹیم ورک کی صلاحیت بہت ضروری ہے۔

بصیرت سے بھرپور

ایک اچھے آرکیٹیکٹ کو ہمیشہ تخلیق کار اور ویژن سے بھرپور ہونا چاہیےتاکہ وہ اپنے کسٹمرزکے لیئے ایک منفرد اور دیدہ زیب ڈیزائن تخلیق کر سکے .

محنتی :

ہر فیلڈ کی طرح فن تعمیر کے شعبے میں اچھے کام کیلئے بہت محنت کی ضرورت ہوتی ہے ایک پراجیکٹ کی ڈرائنگز میں جتنی محنت ہوگی اتنا ہی اچھے طریقے سے اس پراجیکٹ کی تکمیل ہوگی اس لیئے ایک اچھے آرکیٹیکٹ کو بہت محنتی اور جذبے سے بھرپور ہوناچاہیئے۔

سیکھنے کی صلاحیت:

ایک اچھے آرکیٹیکٹ میں اپنے فیلڈ سے متعلقہ نت نئے علوم سیکھنے کی لگن اور جذبہ ہونا چاہیے کیونکہ آے دن نئی تحقیق اور نئے آئیڈیازآرہے ہیں مارکیٹ میں اپنی جگہ قائم رکھنے کیلئے یہ صلاحیتیں بہت ضروری ہوگئی ہیں۔

فرض کیجیے ایک آرکیٹیکٹ کو کسی اسکول کی عمارت ڈیزائن کرنے کا کام تفویض کیا جاتا ہے۔ اس سلسلے میں سب سے پہلے وہ اسکول کی انتظامیہ سے ایک میٹنگ کرے گا اور ان سے اسکول کے طلبہ کی تعداد، کلاسوں کی تعداد اور سائز، خصوصی کمروں(مثلاً کامن روم، لائبریری، لیبارٹری، ڈسپنسری وغیرہ) کی تعداد اور سائز اور آڈیٹوریم وغیرہ کے بارے میں استفسار کرے گا، اور تمام مطلوبہ معلومات نوٹ کرے گا۔

پھر وہ مجوّزہ اسکول کی زمین اور محل وقوع کا جائزہ لے گا۔ وہ دیکھے گا کہ اس علاقے میں رہنے والوں کا طرزِ رہائش کیسا ہے۔ اطراف میں موجود دوسرے اسکولوں کا معیار اور طرزِ تعمیر کیسا ہے اگر آس پاس کچھ اور عمارتیں بھی موجود ہیں تو ان کی نوعیت کیا ہے اور ان کا طرزِ تعمیر کیسا ہے۔ اور اس ماحول میں کس معیار اور کس ڈیزائن کا اسکول بنایا جانا ممکن ہے۔ ساتھ ہی ساتھ وہ اسکول کی انتظامیہ سے یہ بھی معلوم کرے گا کہ وہ عمارت کی تعمیر پر کتنا روپیہ خرچ کرسکتی ہے۔

اب وہ ان تمام اعداد و شمار اور اطلاعات کو ایک رپورٹ کی شکل دے گا اور اس کی روشنی میں عمارت کی ڈیزائننگ کا آغاز کرے گا۔ ابتدا میں وہ رف اسکیچز تیار کرے گا جن میں عمارت کا پلان، سیکشن اور ایلیویشن کے علاوہ ایک پرسپیکٹو ویو اور ایک ماڈل شامل ہوگا جن کی مدد سے اسکول کی انتظامیہ اور اسکول کی تعمیر میں حصہ لینے والے دوسرے افراد کو عمارت کی اندرونی و بیرونی تفصیلات جاننے میں مدد ملے گی۔

وہ اس ڈیزائننگ میں اسکول کی ڈیزائننگ کے عالمی معیارات اور اپنے شہر کی بلدیہ یا ترقیاتی ادارے کے معیارات بھی پیشِ نظر رکھے گا۔