سیاح 3 گھنٹے زیادہ تاج محل کی سیر نہیں کر سکیں گے

March 22, 2018

بھارتی محکمہ آثار قدیمہ کی جانب سے جاری ایک حالیہ حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ آئندہ ماہ (یکم اپریل ) سے تاج محل میں داخلے کے لیے جاری ہونے والاانٹری ٹکٹ تین گھنٹے کے وقت کے لیے ہوگا۔ اس سے زیادہ دیر کوئی سیاح دنیا کے سات عجائبات میں شامل اس نادر آرکیٹیکچرل عمارت میں قیام نہیں کرسکے گا۔

یاد رہے کہ اس وقت جو ٹکٹ جاری کیا جاتا ہے اس میں سیاحوں کے لیے وقت کی کوئی پابندی نہیں ہے۔

Your browser doesnt support HTML5 video.


لیکن یکم اپریل سے یہ صورتحال تبدیل ہوجائے گی اور جب سیاح کو ٹکٹ جاری کیا جائے گا توا س میں وقت کا اندراج بھی ہوگا، جس کے بعد اسے تین گھنٹے کی سیرکرنے کے بعد تاج محل سے رخصت ہونا پڑیگا۔

آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا آگرہ کے سپرنٹنڈنگ آرکیالوجسٹ بھون وکرم سنگھ نے اس حوالے سے کہا کہ تین گھنٹے کا وقت اگر تاج محل کے بند ہونے کےمقررہ اوقات کے دوران ختم نہیں بھی ہوا تو سیاح کو باہر نکال دیاجائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ جو لوگ آن لائن تاج محل آنے کی بکنگ کراتے ہیں انکے لیے ضروری ہوگا کہ وہ داخل ہونے کا وقت درج کرائیں اور وہ صرف اسی تین گھنٹے تک تاج محل کے اندر رہ سکیں گے۔

تاہم جو سیاح اس سے زیادہ وقت ٹھہرنا چاہے گا تو اسے اضافی رقم اداکرنا پڑیگی۔اسکے علاوہ پندرہ سال تک کے بچوں کے لیے بھی ٹکٹ جاری ہونگے مگر وہ فری ہونگے ، اسکا مقصد تاج محل آنے والے افراد کی تعداد کا حساب رکھنا ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ اب تک اضافی دوسو روپے کے ٹکٹ برائے مزار کے مرکزی حصے کے لیے کوئی نوٹی فیکشن جاری نہیں کیا گیا ہے، جیسا ہی اس کا نفاذ ہوگا تو حکم نامہ جاری کردیا جائے گا۔