بہاروں بھری تبدیلی

March 25, 2018

سبز پوش نون کے پیڑپر بیٹھے ہوئےایک ہدہد نے پرندوں سے کہا ’’ موسم بدلنے والا ہے۔پتوں کی گودیں جھڑنے والی ہیں ۔شاخوں کےہاتھ خالی ہونے والے ہیں ۔پرواز کی رُت آگئی ہے مگر ذرا خیال سے کہ یہی موسم پرندوں کی گرفتاری کا بھی ہوتا ہے ۔ہوائوں نے لہرا لہرا کر کہا ’’بے شک موسم بدلنے والا ہے۔ ‘‘جاتی امرا کےباغات اجڑنے والے ہیں ۔ابھی سے چمکتا ہوا چاند جیل کی سلاخوں میں جھانکنے لگا ہے۔اللہ خیرکرے۔ نون لیگ کے باغیچے میں صبح دم بھاگتی پھرتی ہوئی تتلیاں پریشان حال ہیں ۔پیپلز پارٹی کی ویران جھیل کے کنارے ایک ٹانگ پر کھڑا بگلا اپنے بھگت ہونے کا ثبوت دے رہا ہے ۔مقابلے کے دن بھی قریب آ گئے ہیں۔ ابھی تک نواز شریف اور مریم نواز اپنے پائوں پر کھڑے ہیں اگرچہ نیچے سے آہستہ آہستہ زمین سرکتی جارہی ہے ۔مجھے جاتی امرا کے کھیتوں میں رقص کرتے مور یاد آرہے ہیں ۔ خدا جانے اُن کے ساتھ کیسا سلوک ہونےوالا ہے ۔
دوسری طرف عمران خان اپنے بازو کھول کھول کر کہہ رہا ہے ’’ مافیا کے خلاف جو بھی ہمارے ساتھ کھڑا ہوگا ہم اسے خوش آمدید کہیں گے ۔ہم نے دوہزار اٹھارہ کا میچ جیتنا ہے ۔ سو میں وہ ٹیم بنا رہا ہوں جو الیکشن جیت سکے ۔عامر لیاقت اس ٹیم میں زبردست کام کریں ۔یاد آیا کہ عامر لیاقت کی پی ٹی آئی میں شمولیت پر مخالفین ِعدل و انصاف نے ایک طوفان ِ بدتمیزی برپا کیا ۔ایک صاحب ِقلم کو تواتنا غصہ آیا کہ وہ فواد چوہدری پر بھی برس پڑا ۔بیچارے کو شاید علم نہیں کہ چاند کی طرف پھینکا ہوا ’’تف ‘‘واپس اپنے چہرے پر آ گرتا ہے ۔موصوف نے فواد چوہدری کے خاندان کی تاریخ توڑ مروڑ کر یوں بیان کردی جیسے اُس کے باپ دادا انہی کے گھر میں کام کاج کرتے تھے۔کئی لوگوں نے تو ایسی پیشین گوئیاں بھی کرنی شروع کردیں کہ دیکھنااب فواد چوہدری کو ہٹا کر عامر لیاقت کو پی ٹی آئی کا ترجمان بنایا جائے گا۔ یہ سب صریحاً جھوٹ ہے مگر یہاں جھوٹ کو اتنی بار بولا جاتا ہے کہ لوگوں کو وہ سچ لگنے لگتا ہے ۔میرے نزدیک فواد چوہدری پی ٹی اے کے لئے سرمایہ افتخار ہیں ۔پی ٹی آئی کو پہلے ایسا شاندارترجمان کوئی میسر نہیں آیا ۔اس دن فواد چوہدری نے کمال ہی کردیا تھاجب پانامہ کا فیصلہ آنے لگا تھااور پیپلز پارٹی کے لوگ سپریم کورٹ میں کامیابی کا سہرا اپنے سر پر باندھنے کےلئے پہنچ گئے تھے تو فواد چوہدری نے کہا تھاکہ ’’پیپلز پارٹی ایک ایسی ٹرافی لینے آ گئی ہے جس کامیچ اُس نے کھیلا ہی نہیں ۔‘‘وہ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کےایڈوائزر بھی رہے ہیں ۔مجھے یاد آرہا ہے ۔ بہت برس پہلے جب ایک ٹی وی پروگرام میںفواد چوہدری پرویز مشرف کی حمایت کررہے تھے تو ہارون الرشید نے کہا تھا ’’فواد صاحب بے شک آپ اعلیٰ پائے کے وکیل ہیں مگر آپ کا یہ مقدمہ کمزور ہے ‘‘اس وقت دراصل فواد کے چچا چوہدری شہباز وزیر ہوا کرتے تھے خیر اب تووہ بھی پی ٹی آئی میں ہیں۔ گورنر چوہدری الطاف حسین فواد کے ماموں تھے۔ سابق چیف جسٹس ہائی کورٹ پنجاب جسٹس افتخار حسین چوہدری بھی اُن کے چچا تھے ۔جہلم کا علاقہ پنڈدان خان اُن کا حلقہ انتخاب ہے ۔ضمنی انتخابات میں انہیں بہت کم ووٹوں سے شکست ہوئی۔ اور اُس شکست کی وجہ نون لیگ کی حکومتی دھاندلی تھی وگرنہ فواد چوہدری اپنے علاقے میں بہت پسند کئے جاتے ہیں وہ شہری لوگوں کے ساتھ ساتھ دیہاتی لوگوں میں بھی بے حد مقبول ہیں انہیں کئی زبانیں آتی ہیں ۔
اب تھوڑی سی گفتگو عامر لیاقت کے متعلق بھی ہوجائے ۔یقین کیجئے مجھے پہلے عامر لیاقت کی اہمیت کا اندازہ نہیں تھا میں سمجھتا ہوں کہ وہ ایک ٹی وی اینکر ہیں جو اکثر چینل بدلتے رہتے ہیں ۔ان کی اہمیت کاصحیح اندازہ تو مجھے اُس دن ہوا جب وہ تحریک انصاف میںشامل ہوئے ۔ہر طرف ایک شور برپا ہو گیا ۔مخالفین کی طرف سے عمران خان پر ایسے تنقید ہونے لگی جیسے انہوں نے دنیا سے نرالا جرم کیا ہے ۔ہر دل جلے نے جی بھر کے دل کے پھپھولے پھوڑے ۔میڈیا نے بار بار عمران خان کو یاد دلایا کہ یہ وہی عامر لیاقت ہیں جنہوں نے آپ کے متعلق یہ غلط بات کی تھی ۔وہ غلط بات کی تھی ۔عامر لیاقت پر بھی طعن و تشنیع کے جتنے وار ہو سکتے تھے اتنے کیے گئے ۔اتنی تنقید دیکھ کرمیں نے کراچی کے کچھ احباب سے پوچھا کہ مسئلہ کیا ہے ؟ تو پتہ چلا کہ عامر لیاقت کراچی کے عوام میںبہت مقبول ہیں ۔خاص طور پر کراچی کے اردو بولنے والے اُسے بہت پسند کرتے ہیں ۔اُس کی شمولیت سے کراچی میں تحریک انصاف بہت مضبوط ہو گئی ہے ۔
ایک دوست نے بہت پتے کی بات کی ۔کہنے لگا ۔’’ ممکن ہے عامر لیاقت نےکہیں بری زبان استعمال کی ہو۔ ایک پارٹی کو چھوڑ کر دوسری پارٹی میں شامل ہو گیا ہوگا۔کسی پروگرام میں کوئی ایسی بات کردی ہوجو زیادہ پسند نہ کی گئی ہومگر اُس نے غلط ذرائع سے دولت نہیں کما ئی۔ملکی خزانے کو نہیں لوٹا۔عامر لیاقت کے والد گرامی شیخ لیاقت بھی قومی اسمبلی کے ممبر رہے ہیں ۔بڑے شریف اور دیانت دار آدمی تھے یعنی سیاست انہیں ورثے میں ملی ہے۔وہ خود ایم این اے رہے ہیں بلکہ وفاقی وزیر بھی ۔
بہر حال عامر لیاقت پی ٹی آئی میں ہمیشہ رہیں یا چلے جائیں مگر یہ طے ہے کہ آئندہ انتخابات نہ تو نون لیگ جیت سکتی ہے اور نہ ہی پیپلز پارٹی ۔سو موسم بدلنے والا ہے مگرپتے نہیں گرنے والے ۔ وہ پہلے سے سوکھے ہوئے ہیں اور ہر قدم کے ساتھ نئی آواز پیدا کرتے ہیں۔ ان شااللہ یہ موسم کی تبدیلی بہاروں بھری ہوگی ۔
(کالم نگار کے نام کیساتھ ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائےدیں00923004647998)