ترکوں کے دلوں پر پاکستان کا راج

March 28, 2018

’’پاکستان، ہمیشہ ہی ہمارے دلوں میں راج کرنے والے ملک کی حیثیت رکھتا ہے، دنیا میں ترکی کے گنے چنے سچے اور کھرے دوست ہیں اور پاکستان ان دوستوں میں سر فہرست ہے۔ ہمارے دلوں میں بچپن ہی سے پاکستان سے محبت کوٹ کوٹ کر بھر دی جاتی ہے۔ ترکی کی جنگِ استقلال میں اگر کسی نے ترکی کا کھل کر اور مکمل ساتھ دیا تو بلاشبہ یہ پاکستان ہی کے باشندے تھے (میری مراد اس وقت کے ہندوستان کے مسلمان جن کے لئے بعد میں جناح نے پاکستان قائم کیا) ہم بھلا پاکستانیوں کی اس محبت و ایثار اور قربانیوں کو کیسے فراموش کرسکتے ہیں؟ یہ محبت اور چاہت ہماری آئندہ آنے والی نسلوں کے دلوں میں بھی پاکستان کے لئے موجزن رہے گی۔‘‘ جی ہاں قارئین ان خیالات کا اظہار ترکی کے نائب وزیراعظم اور وزیر دفاع نورالدین جانیک لی نے راقم کو ٹی آر ٹی کی اُردو سروس کے لئے انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ترکی اور پاکستان دفاعی شعبے میں ایک دوسرے سے بڑا گہرا تعاون کررہے ہیں اور کئی ایک منصوبوں پر مشترکہ طور پر کام کیا جارہا ہے۔ پاکستان دفاعی شعبے میں دنیا میں اہم مقام حاصل کرچکا ہے اور ترکی بھی دفاعی صنعتی پیداوار میں گزشتہ سالوں کے مقابلے میں موجود حکومت کے دور میں ترقی کی منازل طے کرتے ہوئے دفاعی شعبے میں اپنے پاؤں پر کھڑا ہوچکا ہے۔ پاکستان اور ترکی عالمِ اسلام کے دفاعی شعبے میں ایک دوسرے سے گہرا تعاون کرنے والے دو ایسے ممالک ہیں جن پر عالم اسلام کو فخر کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ یہ دونوں ممالک ہی عالمِ اسلام کا دفاع کرنے کی بھر پور صلاحیت رکھتے ہیں۔ ’’قارئین یہ جذبات کم و بیش تمام ہی ترکوں کے جذبات ہیں، ترکی زبان کا ایک مشہور محاورہ ہے ’’کسی کی محبت میں بہتے پانی کا رک جانا‘‘ ترک اس محاورے کو پاکستان سے اپنی محبت کے اظہار کے لئے ہمیشہ استعمال کرتے ہیں اور کہتے ہیں’’ پاکستان کی خاطر بہتا پانی تک رک جاتا ہے۔‘‘ جی ہاں دنیا میں جتنی محبت اور چاہت کا اظہار ترک باشندے پاکستان کے لئے کرتے ہیں شاید ہی کسی اور قوم کے باشندے کرتے ہوں اور پاکستان اور ترکی کو ’’دو ریاستیں ایک قوم‘‘ قرار دینے پر فخر محسوس کرتے ہیں۔ ترک باشندے صرف غم اور دکھ میں ہی پاکستان کا ساتھ نہیں دیتے ہیں بلکہ پاکستان کی خوشیوں کو بھی اپنی سانجھی خوشیاں سمجھتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ استنبول میں یومِ پاکستان کے موقع پر براعظم ایشیا اور براعظم یورپ کو ملانے والے تینوں پلوں15جولائی شہدا پل، سلطان محمد فاتح پل اور سلطان یاوز سلیم پل کو پاکستان کے سبز ہلالی پرچم کے سبز اور سفید رنگ کے بجلی کے قمقموں سے منور کرتے ہوئے استنبول میں پاکستان کا سماں باندھ دیا گیا۔ ترک باشندوں نے ان پلوں پر سے گزرتے ہوئے خوشی کے اظہار کے لئے گاڑی کے ہارن بجائے اور ’’جیوے جیوے پاکستان‘‘ کے نغمے گنگناتے ہوئے پاکستان سے اپنی محبت اور انسیت کا اظہار کیا۔ یہ پہلا موقع ہے ترکی کے ان تینوں پلوں کو کسی غیر ملکی پرچم کے رنگوں میں منور کیا گیا۔
یومِ پاکستان کے موقع پر سب سے پہلےصبح کو انقرہ میں سفارت خانہ پاکستان کے احاطے میں پرچم کشائی کی تقریب منعقد ہوئی۔ اس موقع پر ڈپٹی ہیڈ آف مشن سیدعلی اسد گیلانی نے صدر ممنون حسین اور اور وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے پیغامات کو پڑھ کر سنائے۔ بعد میں پاکستانی اسکول کے بچوں نے قومی ترانے پیش کیے۔ تقریب کے بعد سفیر پاکستان محمد سائیرس سجاد قاضی نے ٹی آر ٹی کی اردو سروس کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ انقرہ میں منعقد ہونے والی تقریب دیگر ممالک میں منعقد ہونے والی تقریبات سے بہت مختلف ہے کیونکہ اس تقریب میں ترک باشندوں کی مٹھاس اور محبت کی چاشنی ملی ہوئی ہے جو اسے دیگر ممالک میں منعقد ہونے والی تقریبات سے منفرد بناتی ہے۔
یومِ پاکستان کی شام کی استقبالیہ تقریب کے چرچے پورے ترکی میں کیے جاتے ہیں اور اس تقریب میں شرکت کرنا ہر کوئی اپنے لئے باعث اعزاز سمجھتا ہے۔ ہمیشہ کی طرح اس بار بھی اعلیٰ ترک حکام نے یومِ پاکستان کی تقریب میں شرکت کی۔ شرکاء میں ترکی کے نائب وزیراعظم اور وزیر دفاع نور الدین جانیک کے علاوہ نائب وزیراعظم ڈاکٹر رجب آقداع، چیف آف جنرل اسٹاف، جنرل حلوصی آقار، بری فوج کے سربراہ جنرل یشار گیولر، ترک فضائیہ کے سربراہ ائیر چیف مارشل حسن کچک آق یوز، بحریہ کے سربراہ عدنان اوزبال، ڈپٹی چیف آف جنرل اسٹاف اُمیت دوندار، ترکی کی سیاسی جماعت، سعادت پارٹی کے چیئرمین جناب تے میل قارا مولا اولو اور گرانڈ یونین پارٹی کے چیئرمین جناب مصطفےٰ دیستی جی نے بھی شرکت کی ۔ ترکی کی گرانڈ نیشنل اسمبلی کے اسپیکر نے مہمانِ خصوصی کی حیثیت سے اس تقریب میں شرکت کرنا تھی لیکن جینوا کانفرنس کی وجہ سے ان کو معذرت کرنا پڑی لیکن انہوں نے جینوا میں یومِ پاکستان کی تقریب میں شامل ہو کر پاکستان سے اپنی محبت کا اظہار کردیا۔
یومِ پاکستان کی استقبالیہ تقریب میں ہوٹل کی راہداری پر سفیر پاکستان محمد سائیرس سجاد قاضی اور ان کی اہلیہ شازہ سائیرس نے فرداً فرداً تمام مہمانوں کا استقبال کیا۔ اس موقع پر نائب وزیراعظم رجب آقداع نےراقم کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ’’دونوں ممالک کی دوستی کی دنیا میں کوئی نظیر نہیں ملتی ہے۔ پاکستانی قوم کے دل ترکی کےلئے اور ترکوں کے دل پاکستان کے لئے دھڑکتے ہیں۔ دونوں ممالک اس وقت تقریباً تمام ہی شعبوں میں ایک دوسرے سے گہرا تعاون کررہے ہیں۔ اس وقت پاکستان کے صوبے پنجاب میں حکومتِ ترکی کی جانب سے کئی ایک منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچایا جا رہا ہے، دیگر صوبوں میں بھی نئے نئے پروجیکٹ شروع کرنے کے لئے مذاکرات جاری ہیں۔‘‘
مہمانوں کے استقبال کے بعد سفیر پاکستان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’دونوں ممالک کے درمیان قریبی تعلقات کی دنیا بھر میں کوئی مثال نہیں ملتی ہے۔ یہ تعلقات سرحدوں کو عبور کرتے ہوئے ایک دوسرے کے دلوں کو اپنےاندر سموئے ہوئے ہیں۔‘‘ انہوں نے ترک مسلح افواج کے ٹی 129 آتاک ہیلی کاپٹرز کے یومِ پاکستان کی پریڈ میں حصہ لینے اور استنبول کے تینوں پلوں کو پاکستان کے ہلالی پرچم کے رنگوں میں سجانے پر حکومتِ ترکی کا شکریہ ادا کیا۔ اس موقع پر حکومت ترکی کی جانب سے خطاب کرتے ہوئے نائب وزیراعظم اور وزیر دفاع نور الدین جانیک لی نے کہا کہ ’’ترکی اور پاکستان بڑے قدیم برادر اور دوست ممالک ہیں اور پاکستان نے جس طرح 15جولائی 2016کی ناکام بغاوت کے موقع پر ترکی کا بھر پور ساتھ دیا ہے ہم اس کو کبھی فراموش نہیں کرسکتے ہیں۔‘‘
بعدازاں سفیر پاکستان نے ترکی کی سابق رکنِ پارلیمنٹ اور اسکالر پروفیسر ڈاکٹر اویا آق گونینچ جوکہ پاکستانی پروفیسر ڈاکٹر محمد مغیث الدین کی اہلیہ ہیں کی خدمات خاص طور پر مسئلہ کشمیر پر پاکستانی موقف کو ڈٹ کر پیش کرنے پر صدر پاکستان کی جانب سے ’’تمغہ پاکستان‘‘ سے نوازا۔ جبکہ تقریب میں ترکی میں گزشتہ تین سالوں سے باقاعدگی سے منعقد ہونے والے ’’ینگ جناح رائٹرز ایوارڈ‘‘ کے زیر عنوان مقابلہ مضمون نگاری میں حصہ لینے والے ترکی کے 81 صوبوں کے اسکول کے بچوں کے 2016-2017 مضامین کو بھی کتابی شکل میں متعارف کروایا گیا۔
(کالم نگار کے نام کے ساتھ ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں 00923004647998)