معصوم رابعہ گھر سے کھیلنے نکلی تھی

April 17, 2018

کراچی کے علاقے منگھوپیر میں کچرا کنڈی سے ملنے والی 6 سالہ بچی کی شناخت رابعہ کے نام سے ہوگئی۔

رابعہ پرسوں گھر سے کھیلنے نکلی اور لاپتہ ہو گئی تھی، بچی کی لاش گزشتہ روز منگھوپیر کی کچرا کنڈی سے ملی تھی۔

منگھوپیر سے ملنے والی بچی کی لاش لے کر لواحقین نارتھ ناظم آباد میں کٹی پہاڑی پہنچ گئے جہاں انہوں نے سڑک پر لاش رکھ کر مظاہرہ کیا۔

مظاہرے کے دوران پولیس پر پتھراؤ کے نتیجے میں ایک اہلکار زخمی ہوگیا، جبکہ پولیس کی ہوائی فائرنگ سے 2 افراد زخمی ہوگئے۔

مظاہرین نے کٹی پہاڑی اور نارتھ ناظم آباد کے سنگم پر واقع سڑک کو بھی ٹریفک کے لیے بند کردیا۔

پولیس ذرائع کے مطابق آئی جی سندھ نےڈی آئی جی ویسٹ سےتفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔

آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے پولیس کو مقتولہ بچی کے لواحقین کو اعتماد میں لینے، شواہد اور ورثاء کے بیانات کی روشنی میں تفتیش کو مؤثر بنانے اور ملزمان کی جلد از جلد گرفتاری کو یقینی بنانے کی ہدایات کیں۔

ایس ایس پی ویسٹ عمرشاہد نے کہا ہے کہ مقتولہ کے والد نے قتل کے الزام میں 3افراد کو نامزد کیا تھا جن میں سے 2ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ تیسرے کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

پولیس کے مطابق مقتولہ بچی اورنگی ٹاؤن بلوچ پاڑہ کی رہائشی تھی، جو اتوار (15 اپریل) کو گھر سے کھیلنے کے لیے نکلی تھی اور اس کے بعد لاپتہ ہوگئی تھی۔

پولیس کے مطابق 7سالہ مقتولہ بچی کی لاش گزشتہ روز شام کو منگھوپیر کے علاقے میں جھاڑیوں سے ملی تھی، مقتولہ کے جسم پر زخموں کے نشانات موجود تھے۔

بچی کی لاش کو عباسی اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں ڈاکٹروں نے تصدیق کی کہ اسے گلا گھونٹ کر قتل کیا گیا ہے، جبکہ پوسٹم مارٹم رپورٹ میں بچی کے ساتھ زیادتی کی تصدیق کی گئی تھی۔