جائیداد میں سرمایہ کاری بالی ووڈ اسٹارز کا فیورٹ سائیڈ بزنس

April 20, 2018

بالی ووڈ اسٹارز صرف اسکرین پر ہی اسمارٹ نہیں دِکھتے، وہ حقیقی زندگی میں شاید اس سے بھی زیادہ اسمارٹ ہیں۔ جب بات فلموں اور ایڈ کیمپئنز سے کمائے گئے کروڑوں روپے کی ہو تو بالی ووڈ سلیبرٹیز اس پیسے کو دگنا کرنے کا ہنر بخوبی جانتے ہیں۔ایک اور بات، اگر آپ یہ خیال رکھتے ہیں کہ جائیداد کی لین دین کا کاروبار صرف پاکستان میں ہی ’ہاٹ بزنس‘ ہے تو آپ بالکل غلط سوچ رہے ہیں، کیونکہ بالی ووڈ سلیبرٹیز بھی ریئل اسٹیٹ میں سرمایہ کاری کو انتہائی پرکشش مانتے ہیں اور فلموں سے کمایا ہوا پیسہ ریئل اسٹیٹ میںلگانے کو ترجیح دیتے ہیں۔ ہم نے گزشتہ دنوں آپ کو بتایا تھا کہ بھارتی سپراسٹار امیتابھ بچن کے صرف ممبئی میں پانچ گھر ہیں۔ اب ہم آپ کو یہ بتانے جارہے ہیں کہ بڑے میاں تو بڑے میاں چھوٹے میاں سبحان اللہ۔

اسمال بی یعنی ابھیشک بچن ریئل اسٹیٹ میں سرمایہ کاری میں اپنے والدسے متاثر نظر آتے ہیں۔ ابھیشک بچن نے وورلی ممبئی کی ایک کثیرالمنزلہ رہائشی عمارت میں 41کروڑ بھارتی روپے سے مالیت کا ایک اپارٹمنٹ خرید ا ہے۔ اپارٹمنٹ 3,875مربع فٹ رقبہ پر محیط ہے اور یہ اسکائی لارک (Skylark)ٹاورز کی 37ویں منزل پر واقع ہے۔پانچ بیڈ روم اپارٹمنٹ، ایک فیملی روم، ڈائننگ اور Livingروم، Wet & dryکچنز اور چاروں طرف سے 20فٹ ٹیرس پر محیط ہے۔ ابھیشک بچن نے یہ اپارٹمنٹ خریدنے کے لیے دو کروڑ روپے صرف اسٹامپ ڈیوٹی کی مد میں ادا کیے ہیں۔

راکیش روشن اور ان کے بیٹے رتھک روشن بھی جائیداد کے شعبے میں بالی وو ڈ کے بڑے سرمایہ کاروں میں شمارہوتے ہیں۔ گزشتہ سال روشن باپ، بیٹے نے اندھیری ممبئی لنک روڈ پر ایک پلاٹ کو ڈیویلپ کرنے میں 70کروڑ روپے خرچ کرڈالے ۔ انفنیٹی مال کے قریب تین ہزار مربع میٹر پر محیط اس بڑے پلاٹ پر 26منزلہ رہائشی ٹاور بنایا جائے گا۔ اس پروجیکٹ کے لیے انھوں نے ممبئی کے ایک مقامی ریئل اسٹیٹ ڈیویلپر کے ساتھ جوائنٹ وینچر کیا ہے۔ اپنے آبائی گھر کے علاوہ رتھک روشن نے پرائم بیچ پروجیکٹ میں بھی ایک شاندار گھر خریدا ہوا ہے، جہاں اکشے کمار اینڈ فیملی بھی رہائش پذیرہے۔

’پدماوت‘ کی کامیابی کے مزے اُڑاتے شاہد کپورنے بھی ریئل اسٹیٹ کے شعبے میں سرمایہ کاری کی ہے۔شاہدکپور نے جوہو تارا روڈ ممبئی میں پرانیتا بلڈنگ میں ایک اپارٹمنٹ خریدا ہے۔ اس اپارٹمنٹ کی مالیت کا اندازہ 30کروڑ روپے سے زائد ہے۔ اطلاعات کے مطابق،اداکارہ ودیا بالن نے بھی اسی پروجیکٹ میں ایک اپارٹمنٹ خریدا ہے، جس کی مالیت بھی اتنی ہی ہے جتنی شاہدکپور کے فلیٹ کی بتائی جاتی ہے۔

عمران ہاشمی نے پالی ہل، ممبئی کے علاقے میں اپنے لیے ایک شاندار اپارٹمنٹ خریدا ہے۔ پٹودی خاندان کی متعدد قیمتی جائیدادوں کے باوجود سیف علی خان اب بھی مزید جائیدادیں خریدنے میںمصروف ہے۔ سیف علی خان اورکرینہ کپورنے دو سال قبل ممبئی میںایک شاندار پینٹ ہاؤس خریدا تھا۔ اس وقت اس پینٹ ہاؤس کی مالیت ساڑھے 23کروڑ روپے تھی، اب آپ خود ہی اندازہ کرلیں کہ اس وقت اس کی مالیت کیا ہوگی۔

گزشتہ دنوں عامر خان کے حوالے سے ممبئی کی پالی ہل ہاؤسنگ سوسائٹی کو لے کر ایک تنازعہ سامنے آیا تھا۔ عامر خان نے سوسائٹی کے مکینوں کو پیش کش کی تھی کہ وہ سوسائٹی کو Re-developکرکے دیںگے اور اس کے بدلے میں انھیں ایک پلاٹ دیا جائے جہاں وہ اپنا بنگلہ تعمیر کروائے گا۔ معاملات تقریباً طے ہوچکے تھے کہ سوسائٹی میں رہنے والی ماں۔بیٹی نے اس معاہدے پر اعتراضات اٹھادیے، جس کے بعد عامر خان نے یہ پیش کش واپس لے لی۔

اسٹار پلس کے ساس بہو ڈراموں سے مقبولیت حاصل کرنے والی ایکتاکپور کا ’بالاجی ٹیلی فلمز‘بھی ریئل اسٹیٹ کے شعبے میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کرتا ہے۔تعمیرات کے کاروبار کے لیے انھوں نے بالاجی ڈیویلپرزاینڈ جے کے ڈیویلپرز کے نام سے علیحدہ ادارے بنالیے ہیں، جن کی دیکھ بھال ایکتا کے والد اور ماضی کے اداکارجتیندر کرتے ہیں۔ بالاجی نے اندھیری ایسٹ ممبئی میں ایک کمرشل کامپلیکس اور میرا روڈ پر ایک رہائشی عمارت تعمیر کی ہے۔

فلموں اور ہوٹل بزنس کے بعد اداکار سنیل سیٹھی تعمیرات کے شعبے میں بھی بڑے پیمانے پرسرمایہ کاری کررہاہے۔ اس کاروبار کے لیے سنیل سیٹھی نےS2ریلٹی اینڈ ڈیویلپرز کے نام سے ادارہ بنایا ہے۔ ممبئی کے قریب ہل اسٹیشن’کھنڈالا‘ کے مقام پر سنیل سیٹھی نے پرتعیش گھروں کا ایک پروجیکٹ تعمیر کیا ہے۔ یہ ایک پریمیم Gatedکمیونٹی ہے، جہاں وِلاز تعمیر کیے گئے ہیں۔ سنیل سیٹھی کے اس پروجیکٹ میں بالی ووڈکی متعدد سیلیبرٹیز نے سرمایہ کاری کی ہے۔سنیل سیٹھی ممبئی کے بعد بنگلورو میں بھی تعمیراتی منصوبے شروع کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

اداکار جان ابراہم بھی جائیداد کے شعبے میں بڑا سرمایہ کارسمجھاجاتاہے۔ جان ابراہم نے بیرون ملک بھی جائیداد کے شعبے میں سرمایہ کاری کی ہوئی ہے۔جان ابراہم کا کہنا ہے کہ وہ اسٹاک مارکیٹ کے مقابلے میں جائیدادکے شعبے میں سرمایہ کاری کو ترجیح دیتا ہے،کیوں کہ برے حالات میں بھی جائیداد کی قیمتیں اتنی زیادہ کم نہیں ہوتی، جتنی تیزی سے اسٹاک مارکیٹ گرتی ہے۔