وفاقی حکومت کی تحریک طالبان ترجمان کوکسی قسم کی رعایت نہ دینے کی یقین دہانی

April 26, 2018

پشاور(نمائندہ جنگ)پشاورہائی کورٹ کے جسٹس قیصررشید اور جسٹس اکرام اللہ پرمشتمل بنچ نے وفاقی حکومت کی جانب سے تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان احسان اللہ احسان کوکسی قسم کی رعایت نہ دینے کی یقین دہانی پرآرمی پبلک سکول کے شہداء بچوں کے والدین کی رٹ پٹیشن نمٹادی جبکہ عدالت نے قرار دیاہے کہ سانحہ آرمی پبلک سکول میں ملوث کالعدم تنظیم کے ترجمان احسان اللہ احسان کی معافی کااختیار حکومت کو نہیں بلکہ اس کا ٹرائل ہوگافاضل بنچ نے گذشتہ روز فضل خان ایڈوکیٹ کی جانب سے دائر رٹ پٹیشن کی سماعت کی اس موقع پر عدالت کو بتایاگیاکہ سکیورٹی فورسز نے کچھ عرصہ قبل تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان احسان اللہ احسان کی گرفتاری عمل میں لائی ہے اوریہ وہ شخص ہے جس نے سانحہ آرمی پبلک سکول کی ذمہ داری قبول کی ہے تاہم درخواست گذار کے علم یہ بات آئی گئی ہے سکیورٹی فورسزنے احسان اللہ احسان کو بطورمہمان رکھاہوا ہے اوراسے چھوڑ دیاجائے جبکہ وہ آرمی پبلک سکول کے سانحے کی ایف آئی آرمیں ملزم نامزد ہے لہذااس کے خلاف فی الفورمقدمے کی سماعت کی جائے اوراسے قانون کے مطابق سخت سے سخت سزادی جائے کیونکہ وہ آرمی پبلک سکول کے ڈیڑھ سے زائدبچوں اوراساتذہ کاقاتل ہے اس موقع پر ڈپٹی اٹارنی جنرل مسرت ا للہ نے عدالت کو بتایا کہ پاکستان تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان کاکیس چونکہ فوجی عدالت میں زیرسماعت ہے اس بناء عدالت عالیہ کے پاس اس کیس میں مداخلت کااختیار نہیں جبکہ حکومت کااحسان اللہ احسان کوکسی قسم کی رعایت دینے کاکوئی ارادہ نہیں ہے فاضل بنچ نے وفاقی حکومت کی جانب سے احسان اللہ احسان کو کسی قسم کی رعایت نہ دینے کی یقین دہانی پررٹ پٹیشن نمٹادی ۔