بڑے لیڈر کی خصوصیات کی حامل مریم نواز شریف

May 02, 2018

مریم نواز نے مشکل وقت میں میاں نواز شریف کے ساتھ کھڑے ہوکر نہ صرف ایک بہترین سیاسی لیڈرہونے کا ثبوت دیا ہے بلکہ ماں باپ کا سہارا بننے والی بہترین اور فرمانبردار اولاد ہونے کا بھی ثبوت دیا ہے جو ایک جانب کینسر میں مبتلا ماں کی تیمارداری بھی کرتی نظر آتی ہیںتو مشکلات میں گھرے والد کو بھی مکمل سپورٹ فراہم کررہی ہیں۔

مریم نواز کی سیاسی پختگی اور سیاسی معاملات پر مضبوط گرفت کی بدولت دنیا کے بہترین جریدے نیویارک ٹائمز نے مریم نواز کو گزشتہ برس دنیا کی گیارہ بااثر ترین خواتین میں شامل کیا تھا بقول سینئر لیگی رہنما مشاہد اللہ خان مریم نواز کے اندر طوفان مخالف سمت سفر کرنے کی صلاحیت ہے جو کسی بھی بڑے لیڈر کی خصوصیت ہوتی ہے یہی بات مریم نواز کو ایک قومی لیڈر بننے میں مدد دے گی ۔

مریم نواز نے دو ہزار بارہ میں عملی سیاست میں قدم رکھا تاہم اس سے قبل بھی وہ شریف فیملی کے عوامی فلاح و بہبود کے اداروں شریف ٹرسٹ ، شریف میڈیکل سٹی اور شریف ایجوکیشنل انسٹیٹیوٹ کے سربراہ رہیں جس کے بعد دو ہزار بارہ میں وہ عملی سیاست میں آئیں اور دوہزار تیرہ کے عام انتخابات میں ن لیگ کی الیکشن کمپئین ٹیم کا سربراہ رہیں جہاں انھوں نے ن لیگ کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا۔

اسی سال نیوز ویک نے مریم نواز کو نواز شریف کا سیاسی جانشیں اور مستقبل کی قومی لیڈر بھی قرار دیا تھا ،دوہزار تیرہ میں ن لیگ کی عام انتخابات میں کامیابی کے بعد مریم نواز کو وزیر اعظم یوتھ پروگرام کی چیئرپرسن مقرر کیا گیا جہاں انھوں نے اگلے دوسال تک بہترین خدمات انجام دیں تاہم ان کی تقرری کو جب عدالت میں چیلنج کیا گیا تو انھوں نے رضاکارانہ طور پر عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔

ن لیگ کی حکومت کے پانچ سالوں کے دوران کئی مرتبہ حکومت کو بحران کا سامنا کرنا پڑا جس میں مریم نواز کی پس پردہ کوششوں سے بہت سے مسائل حل ہوئے ، دو ہزار سترہ میں بی بی سی نے مریم نواز کو سو با اثر خواتین کی فہرست میں شامل کیا جبکہ اسی سال نیو یارک ٹائمز نے دنیا کی گیارہ بااثر خواتین میں مریم نواز کو بھی شامل کیا ، ن لیگ کی حکومت ہونے کے باوجود کئی برس تک مریم نواز پس پردہ سیاست میں متحرک رہیں۔

دو ہزار سترہ میں پانامہ پیپرز کا ایشو سامنے آیا اور حیرت انگیز طورپراقامہ پر میاں نواز شریف کو بطور وزیر اعظم عہدے سے ہٹا دیا گیا تو ایک بار پھر مریم نواز نے عملی سیاست میں میاں نواز شریف کے ساتھ قدم رکھا جہاں انھوں نے اپنی جاندار تقاریر سے پاکستان بھر کی عوام کو متحرک کرنے میں کردار ادا کیا اور ن لیگ کے ساتھ ہونیوالی زیادتی کا بیانیہ عوام سے منوالیا۔

تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان بھی میاں نواز شریف کی سزا کے فیصلے کو کمزور فیصلہ قرار دے چکے ہیں جبکہ یہی الفاظ پاکستان کے بچے بچے کی زباں پر ہیں جو ن لیگ کی اہم کامیابی ہے جس میں مریم نواز کا کردار کسی سے ڈھکاچھپا نہیں ہے ،مریم نواز کی سیاسی کامیابی میں ان کا لوگوں سے رابطے میں رہنا ، ان کے مسائل سننا ، فوری طورپر عوامی مسائل کو حل کرناشامل ہیں۔