جیسے ووٹرویسے فرشتے……

May 03, 2018

’’عام انتخابات میں چند مہینے رہ گئے ہیں۔
جوتا تحریک یا ہتھوڑا جماعت یا جھنڈا لیگ،
تم اس بار کس پارٹی کو ووٹ دو گے؟‘‘
ڈوڈو نے دریافت کیا۔
’’کسی کو بھی نہیں۔‘‘
میں نے مایوسی کا اظہار کیا،
’’موجودہ رکن اسمبلی بد عنوان ہے،
دوسری پارٹی کا رہنما جعل ساز،
تیسری پارٹی کا عہدے دار فرقہ پرست،
چوتھی پارٹی کا لیڈر نسل پرست،
پانچویں پارٹی کا کنوینر اخلاقی مجرم۔
ہمارے حلقے میں کوئی اچھا امید وار نہیں۔‘‘
ڈوڈو کچھ دیر بیٹھا دیدے گھماتا رہا۔
پھر اس نے کہا،
’’جیسے ووٹر ویسے فرشتے۔
تم ووٹر خود کیوں نہیں اچھے بنتے؟‘‘
(کہانی نویس کے نام کیساتھ ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائےدیں00923004647998)