آخر ہم آلو کیوں کھاتے ہیں؟

May 12, 2018

Your browser doesnt support HTML5 video.

آلو کھانے کے شوقین افراد ہوشیار ہو جائیں کیونکہ آلو سے بنی ہوئی اشیا ہائی بلڈ پریشر کے خطرے میں اضافہ کر سکتی ہیں۔

تحقیق کے مطابق ہفتے میں چار یا اس سے زیادہ مرتبہ آلو کو بطور خوراک استعمال کرنے سے ہائی بلڈپریشر کے امکان 11 فیصد بڑھ جاتے ہیں جب کہ فرنچ فرائز کھانے سے اس مرض کے امکان اور زیادہ یعنی 17 فیصد بڑھ جاتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق آلو چونکہ تیزی سے توانائی میں اضافہ کرتا ہے اس لیے یہ ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ پیدا کرتا ہے۔

صرف یہی نہیں بلکہ بلڈ پریشر کی وجہ سے ذہنی دباؤ میں اضافہ اور خلیوں کی کارکردگی میں کمی بھی واقع ہوسکتی ہے۔

حقیق میں یہ بھی دریافت کیا گیا کہ آلو کی جگہ کچی سبزیاں کھانے سے ہائی بلڈ پریشر کا امکان 7 فیصد تک کم ہو جاتا ہے۔

ابلے اور کچے دونوں طرح کے آلو پر تحقیق کی گئی جس میں یہ بات معلوم ہوئی کہ صرف کرسپس میں ہائی بلڈپریشر کا سبب نہیں پایا گیا جنھیں عموماً ہمارے چپس کہتے ہیں۔

اس سے قبل کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق وہ خواتین جو اپنی غذا میں آلو کا زیادہ استعمال کرتی ہیں ان میں حمل کے دوران ذیابیطس کا خطرہ 50 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔

البتہ دالیں اور سبزیاں استعمال کرنے سے اس خطرے میں 9 سے 12 فیصد کمی ہوجاتی ہے۔