امریکا کی سپریم کورٹ سے آجرین کو اختیار مل گیا

May 22, 2018

امریکا کی سپریم کورٹ نے آجرین کو یہ اختیار دے دیا ہے کہ کسی بھی قانونی کلیم میں وہ اپنے کارکنوں کو انفرادی ثالثی پر مجبور کر سکتے ہیں، آجرین اب کسی بھی ایسے شخص کو ملازمت دینے سے انکار کر سکتے ہیں جو اجتماعی قانونی چارہ جوئی کے اپنے شہری حق سے دستبردار نہیں ہوتا۔

سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ ایک ووٹ کے فرق سے سامنے آیا، صدر ٹرمپ کے مقرر کردہ تازہ ترین جج جسٹس نیل گورسُچ نے اس کی تیاری میں اہم کردار اد ا کیا۔

امریکی میڈیا کے مطابق یہ فیصلہ گھنٹہ وار اجرت پر کام کرنے والوں کو براہ راست متاثر کرے گا اور اس سے آجرین اپنے خلاف امتیازی سلوک کے اجتماعی مقدموں سے بھی بچ سکیں گے۔

ناقدین کا کہنا ہے کہ اس فیصلے سے ملازمین اپنے اہم حقوق کھو دیں گے اور کمپنیوں کو فائدہ ہوگا۔