زیادہ تر خواتین دفتر کے بجائے گھروں سے کام کرنے کی خواہاں

May 23, 2018

لندن( پی اے) جابس ویب سائٹ ٹوٹل جابس کی ریسرچ میں انکشاف ہوا ہے کہ زیادہ تر خواتین دفتر کے بجائے گھر سے کام کرنے کی خواہاں ہیں۔ 1000سے زائد ملازمین کے سروے میں انکشاف ہوا کہ اگر چار میں ایک یعنی 25 فیصد ملازمین کو دفتر کے بجائے گھر سے کام کرنے کی اجازت نہیںدی گئی تو وہ ملازمت کو چھوڑ دے گا ریسرچ میں پتہ چلا کہ ریموٹ ورکنگ اور لچکدار اوقات بہترین ترجیحی فائدے ہیں۔ ٹوٹل جابس کے گروپ مارکیٹنگ ڈائریکٹر مارٹن ٹالبوٹ نے کہا کہ برطانیہ کو اس وقت پیداواریت کے بحران کا سامنا ہے اور ایمپلائرز اس ایشو سے نمٹنے کی راہ میں تلاش کررہے ہیں ۔ بہت سے لوگ آفس کے بجائے گھر سے کام کرنے کو زیادہ پسند کرتے ہیں۔ تاہم بہت سے آجر اپنی ٹیم کے آزادانہ طورپر کام کرنے پر بھروسہ نہیںکرتے۔ انہوں نے کہا کہ کمپینز اور وسیع تر معیشت کو ریموٹ ورکنگ کو بہتر بنانے سے خاصا فائدہ ہوگا۔ ہماری یہ ریسرچ ریموٹ ورکنگ کی طرف تبدیلی کو واضح کرتی ہے۔ انہوںنے کہا کہ بہت سے لوگ نئی جاب تلاش کرنے کے مقابلے میںورک ایٹ ہوم کو ترجیح دیتے ہیں۔ علاوہ ازیں 28 فیصد ورکرز کا کہنا ہے کہ اگر ان کے موجودہ ایمپلائرز نے انہیں دفتر کے بجائے گھر سے کام کرنے کی اجازت نہیںدی تو وہ نوکری تبدیل کرلیںگے انہوں نے کہا کہ کمپنیز اور فرمز کے لئے یہ بہتر ہے کہ وہ گھروں سے کام کرنے کی آفر کرکے اپنے بسنسز کے لئے فائدہ اٹھائیں۔