نواز شریف نے نکالے جانے کی وجوہات بتا دیں

May 23, 2018

سابق وزیر اعظم نوز شریف نے اپنے نکالے جانے کی 4بڑی وجوہات بتادیں۔

احتساب عدالت میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ ’ مجھے نکالے جانے کی سب سے بڑی وجہ پرویز مشرف کیخلاف غداری کیس ہے،مشرف غداری کیس قائم کرتے ہی مشکلات اور دباو بڑھادیا گیا، مجھے دھمکی نما مشورہ دیا گیا کہ بھاری پتھر اٹھانے کا ارادہ ترک کردو،مجھےبذریعہ زرداری پیغام دیاکہ مشرف کےدوسرےمارشل لاءکوپارلیمانی توثیق دی جائے،میں نے انکار کر دیا۔یہ ہے میرے اصل جرائم کا خلاصہ۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کے جرائم اور مجرم پاکستانی تاریخ میں جابجا ملیں گے، کاش آج آپ یہاں لیاقت علی خان اورذوالفقار علی بھٹو کی روح کوطلب کرسکتے،ان کی روح سےپوچھ سکتےکہ آپکےساتھ کیا ہوا، کاش آج آپ بے نظیربھٹوکی روح کوطلب کرکے پوچھ سکتےکہ آپکےساتھ کیا ہوا؟کاش آپ تمام وزراءاعظم کوبلاکرپوچھ سکتےانہیں آئینی مدت پوری کرنے کیوں نہیں دی گئی؟ کاش آپ سینئر ججز کو بلاکر پوچھ سکتے کہ وہ کیوں ہرمارشل لاء کو خوش آمدید کہتے رہے،کاش آج آپ ایک زندہ جرنیل کو بلاکر پوچھ سکتے کہ اس نے آئین کے ساتھ کھلواڑ کیوں کیا ؟

انہوں نے کہا کہ ایک خفیہ ادارےکےسربراہ کاپیغام پہنچایاگیاکہ مستعفی ہوجاؤیاطویل رخصت پرچلےجاؤ،مجھے اس کادکھ ہوا کہ ماتحت ادارے کا ملازم مجھ تک یہ پیغام پہنچارہاہے، نااہلی اورپارٹی صدارت سے ہٹانےکے اسباب ومحرکات کوقوم بھی اچھی طرح جانتی ہے،مشرف کےخلاف مقدمہ شروع ہوتےہی اندازہ ہوگیا کہ آمر کو کٹہرے میں لانا کتنا مشکل ہوتاہے ، سارے ہتھیار اہل سیاست کے لیے بنے ہیں ،جب بات فوجی آمروں کے خلاف آئے تو فولاد موم بن جاتی ہے۔

نواز شریف نے کہا کہ جنوری2014میں مشرف عدالت کے لئےنکلا توطے شدہ منصوبے کے تحت اسپتال پہنچ گیا، پرویز مشرف پراسرار بیماری کا بہانہ بناکر دور بیٹھا رہا،انصاف کےمنصب پربیٹھےجج مشرف کو1گھنٹےکیلیےبھی جیل نہ بھجواسکے،ایسا کیوں ہوا میں وجہ بتانے سے قاصرہوں۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ میں نے اپنا گھردرست کرنے اوراپنے آپ کو سنوارنے کی بات کی ۔میں نے خارجہ پالیسی کو نئے رُخ پر استوار کرنے کی کوشش کی۔میں نے سرجھکا کر نوکری کرنے سے انکار کیا۔2014کے دھرنے کرائے گئے۔جو کچھ ہوا سب قوم کے سامنے ہے، اب یہ باتیں ڈھکا چھپا راز نہیں ہیں ، امپائر کی انگلی اٹھنے والی ہے، کون تھا وہ امپائر؟ وہ جوکوئی بھی تھا اسکی پشت پناہی دھرنوں کو حاصل تھی۔

انہوں نے کہا کہ آج سے 19سال پہلے یہ لندن فلیٹس کی وجہ سے ہورہاتھا؟مجھے خطرناک مجرم قراردےکر جہاز کی سیٹ سے باندھ دیا گیا۔مجھے جلاوطن کردیا گیا، میری جائیدادیں ضبط کرلی گئیں،واپس آیا تو ہوائی اڈے سے روانہ کردیا گیا،میں اس وقت بھی حقیقی جمہوریت کی بات کررہاتھا

نواز شریف نے کہا کہ میں کسی سے حب الوطنی کا سرٹیفکیٹ لینا اپنی توہین سمجھتاہوں،میرے آباؤاجداد ہجرت کرکے یہاں آئے، میں پاکستان کا بیٹا ہوں مجھے اس مٹی کا ایک ایک ذرہ پیارا ہے۔