غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کیوں؟

June 01, 2018

اپنی پانچ سالہ آئینی مدت پوری کرنے والی ن لیگ حکومت کے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے اپنی ذمہ داریوں سے سبکدوش ہونے سے ایک دن پہلے پھر اعلان کیا کہ ہم نے ملک سے بجلی کی لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کا وعدہ پورا کر دیا ہے اور اس وقت افطار سے سحر تک کہیں لوڈ شیڈنگ نہیں ہو رہی۔ دوسری طرف واپڈا حکام کی طرف سے تمام متعلقہ افسران کو کہا گیا ہے کہ افطاری کے بعد ساڑھے سات سے گیارہ بجے کے دوران غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کرنی پڑے گی عملی صورت حال یہ ہے کہ زیرو لوڈ شیڈنگ والے علاقوں سے لیکر لائن لاسز والے تمام علاقوں میں کسی بھی وقت، کسی بھی بہانے بجلی بند کی جا رہی ہے اور عوام جنہیں توقع تھی کہ اس سال سے لوڈ شیڈنگ نہیں ہو گی اس بے خبری کی وجہ سے انتہائی پریشانی کا شکار ہیں۔ ادھر محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ اگلے چار سے پانچ روز کے دوران ملک کے بیشتر علاقے شدید گرمی کی لپیٹ میں رہیں گے گویا ان حالات میں بجلی کی فراہمی میں مزید خلل خارج از امکان نہیں واپڈا حکام ان حالات کی وجہ یہ بتا رہے ہیں کہ ٹرانسمیشن لائنز دن کے وقت 1650میگاواٹ تک بوجھ برداشت کرتی ہیں اگر زیادہ بوجھ آجائے تو بڑا بریک ڈائون ہو سکتا ہے۔ دنیا میں ایسے خطے بھی ہیں جہاں پاکستان کے مقابلے میں زیادہ گرمی پڑتی ہے لیکن وہاں ایسی صورت حال کا سامنا نہیں ہوتا اب جبکہ بجلی کی پیداوار طلب سے زیادہ بتائی جا رہی ہے تو ٹرانسمیشن کا مسئلہ پیدا ہو جانا ناقابل فہم ہے۔ حکام کو پہلے سے اس مشکل کا ادراک ہونا چاہیئے تھا اور مناسب اقدامات کرنے چاہئیں تھے اس صورت حال سے ہنگامی بنیادوں پر نمٹنے کی ضرورت ہے اور عبوری حکومت کو ضروری تدابیر اختیار کرنا ہوں گی صارفین کو بھی چاہیئے کہ بجلی کے غیر ضروری استعمال سے گریز کریں بجلی کی چوری روکنے اور لائن لاسز پر قابو پانے کے لئے ٹھوس اقدامات وقت کی ناگزیر ضرورت ہیں۔
اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998