آزاد کشمیر میں ٹریفک حادثہ

June 05, 2018

آزاد کشمیر زیادہ تر انتہائی دشوارگزار پہاڑی علاقوں پر مشتمل ہے جہاں پہاڑ کاٹ کر سڑکیں بنائی گئی ہیں اونچی نیچی اور موڑ در موڑ سڑکیں جگہ جگہ گہری کھائیوں اور ندی نالوں سے ہو کر گزرتی ہیں ذرا سی بھی غفلت اور لاپرواہی کسی بھی حادثے کا سبب بن سکتی ہے یہی وجہ ہے کہ آئے دن کسی نہ کسی روٹ پر کوئی نہ کوئی حادثہ پیش آجاتا ہے ۔زیادہ تر حادثات کی وجہ خطرناک موڑ ہیں جنہیں تیزی سے کاٹتے ہوئے عموماً بریکیں فیل ہو جانا یا کوئی اور تکنیکی خرابی حادثے کی وجہ بن جاتی ہے۔ اتوار کے روز میرپور سے سماہنی جانے والی مسافرویگن کو پیر گلی کے مقام پر ایسا ہی حادثہ پیش آیا ویگن موڑ کاٹتے ہوئے گہری کھائی میں جاگری جس کے باعث ڈرائیور سمیت 9مسافر جاں بحق اور 7زخمی ہو گئے اس افسوسناک حادثے کی وجہ گاڑی کے بریک فیل ہو جانا بتائی گئی ہے۔ آزاد کشمیر کے صدر سردار مسعود خان اور وزیراعظم فاروق حیدر نے حادثے پر افسوس کا ا ظہار کیا ہے۔ ٹریفک حکام کو ایسے حادثات کنٹرول کرنے کے لئے تمام تر توانائیاں بروئے کار لانی چاہئیں خصوصاً زیادہ خطرناک مقامات پر پیٹرولنگ میں اضافہ کیا جائے۔ آزاد کشمیر کے کئی علاقوں میں سال بھر لینڈ سلائیڈنگ کا عمل جاری رہتا ہے ان حالات میں سڑکوں کی 24گھنٹے نگرانی ضروری ہے، سڑکیں تنگ اور ٹوٹی پھوٹی ہونے کی وجہ سے دو طرفہ ٹریفک مشکلات کا شکار ہوتی ہے ایسے میں لاپرواہی اور تیز رفتاری ہی حادثات کی بڑی وجہ بنتی ہے۔ قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع روکنے کے لئے ضروری ہے کہ متعلقہ محکمے تمام روٹس کی مکمل نگرانی کو یقینی بنائیں اورہرگاڑی کا سفر شروع کرنے سے پہلے، دوران سفر اور اختتام پر تکنیکی معائنہ یقینی بنایا جائے۔ ڈرائیوروں کو بھی یہ معمول بنا لینا چاہیئے کہ گاڑی کے کل پرزوں کو بار بار چیک کریں اور تیز رفتاری سے اجتناب کریں ایک شخص کی لاپرواہی کئی جانوں کی ہلاکت کا سبب بن سکتی ہے۔
اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998