عیدالفطر کے بعد کینٹ کے بازار دوبارہ تجاوزات سے بھر گئے

June 25, 2018

راولپنڈی (اپنے نامہ نگار سے ) عیدالفطر کی تعطیلات کے بعد شعبہ انسداد تجاوزات کے عملہ کی مبینہ ملی بھگت سے کینٹ کے بازار پھر تجاوزات سے بھر گئے ہیں ، بعض بازاروں میں فٹ پاتھوں پر دکانداروں نے قبضہ کر رکھا ہے جبکہ روڈ پر ریڑھ بان اور چھابہ فروش قابض ہو چکے ہیں ، ڈھوک چراغدین کا بازار تجاوزات کی زد میں آیا ہوا ہے ، گوالمنڈی بازار کی مختلف سڑکوں دوبارہ گاڑیوں کی غیرقانونی ورکشاپس کھل چکی ہیں ،جہاں پر گھروں سے خواتین کا باہر بھی محال ہو چکا ہے ، صدر کے بازاروں میں فٹ پاتھوں پر دکانداروں نے اپنا سامان سجھا رکھا ہے ، پیپلز کالونی کے بازار میں ریڑھیوں کا جمعہ بازار لگا رہتا ہے، جھنڈا چیچی کا بازار گاڑیوں کی غلط پارکنگ کی وجہ سے تنگ ہو چکی ہے ، شاہ بی بی روڈ بھی تجاوزات کی زد میں آئی ہوئی ہے ، یہاں پر لوگوں نے اپنی دکانیں روڈ پر سجھا رکھی ہیں ، جہانگیر روڈ پر بعض دکانداروں نے لوہے کے جنگلے وغیرہ لگا کر اپنی دکانیں سڑک کی طرف بڑھا لی ہیں مگر کینٹ بورڈ کے عملہ کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگ رہی ، شعبہ انسداد تجاوزات والوں کا موقف ہے کہ یہ لینڈ کا ایشو ہے ، ٹنچ بھاٹہ کا بازار پھر تجاوزات کی زد میں آ گیا ہے ، ٹنچ بھاٹہ میں نئی بننے والی دکانوں کے سامنے بھی سیٹ بیک نہیں چھوڑا جاتا ہے بلکہ اسی جگہ پر راتوں رات دکانیں رینوویشن کے نام پر تیار ہو جاتی ہیں، ہسپتال روڈ پر بھی ریڑھیوں والے دوبارہ آ چکے ہیں ، ڈھوک سیداں روڈ پر بھی جا بجا ریڑھیاں کھڑی نظر آتی ہیں ، ٹنچ بھاٹہ کے ملحقہ بازاروں میں بھی دوبارہ دکانداروں نے فٹ پاتھوں اور روڈز کے حصوں پر قبضہ کرنا شروع کر دیا ہے ، قصائی محلہ میں میں مرغی والوں نے جنگلے روڈ پر رکھے ہوتے ہیں ، کامران مارکیٹ میں عملہ کی مبینہ ملی بھگت سے دیواروں کے اندر لوگوں نے دکانیں کھول رکھی ہیں جبکہ راہداریوں میں دکانوں کے آگے جگہ کرائے پر دیئے جانے کی وجہ سے وہاں آنے والی خواتین کیلئے گزرنا بھی مشکل ہو چکا ہے ، شہریوں کا کہنا ہے کہ کینٹ بورڈز عملہ کی مبینہ ملی بھگت کے بغیر روڈ پر ریڑھی کھڑی کرنا کسی کے بس کی بات نہیں ۔