نواز شریف کی سزا کیخلاف اسپین میں احتجاج

July 08, 2018

پاکستان مسلم لیگ ن اسپین نے کہا ہے کہ میاں نواز شریف کے خلاف عدالتی فیصلے انتقام پر مبنی ہیں ، کسی کو بغیر ثبوت کے سزا سنانا زیادتی ہے ۔

بارسلونا کے مقامی ریسٹورنٹ میں منعقد ہ ن لیگ اسپین کے احتجاجی اجلاس میں مقررین نےاپنے خیالات کا اظہار کیا، اجلاس میں عہدیداران اور ممبران کی کثیر تعداد نے اپنے بازووں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر شرکت کی ۔

اجلاس میں موجود شرکاء نے کہا کہ ہم 13جولائی کو اسپین سے قافلے لے کر پاکستان جائیں گے اور اپنے قائد محترم کا استقبال کریں گے ۔

اس موقع پر سرپرست اعلیٰ حاجی اسد حسین ، جنرل سیکرٹری راجو الیگزینڈر ، نائب صدر چوہدری محمد ادریس ، سفیر اکبر بھٹی ، مسلم لیگ ن کاتالونیا کے صدر راجہ ساجد حسین ، ایاز عباسی ، شاہد ملک اور دیگر مقررین نے کہا کہ فاضل جج نے اپنے فیصلے میں لکھا کہ نواز شریف کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ملا ،اس کے باوجود سزا سنانا نا انصافی ہے۔

انہوں نےمزید کہا کہ جس نے پاکستان کو ایٹمی طاقت بنایا ، پاکستان میں سڑکوں کے جال بچھائے ، سی پیک منصوبہ شروع کیا ،وطن عزیز کو ترقی کی جانب گامزن کیا اُس جمہوری وزیر اعظم کو بنا ثبوت پہلے نا اہل کیا گیا اور اب جیل کی سزا سنا دی گئی ۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک خاتون کو جیل کی سزا سنانا جو نہ تو ایم این اے ہے اور نہ ہی ایم پی اے اُس کا جرم صرف یہ ٹھہرا کہ وہ نواز شریف کی بیٹی ہے یہ کہاں کا انصاف ہے ؟

مقررین کا کہنا تھا کہ میاں نواز شریف اور مریم نواز بسترِ مرگ پر پڑی بیگم کلثوم نواز کو لندن میں چھوڑ کر عوام کو ترجیح دیتے ہوئے پاکستان جا رہے ہیں کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ عوام کی ذمہ داری ان سے تقاضا کرتی ہے کہ یہ ذمہ داری ایک فرد کی بیماری سے زیادہ اہمیت کی حامل ہے ۔

مقررین نے یہ بھی کہا کہ پاکستانی عوام کا فیصلہ عدالتی فیصلے کے بالکل بر عکس ہو گا اور 25جولائی کو قومی انتخابات کا نتیجہ بتا دے گا کہ پاکستان سے محبت کرنے اور اس ملک کوترقی کی راہ پر گامزن کرنے والی پارٹی مسلم لیگ ن ہی ہے ۔

مقررین نے کہا کہ بیگم کلثوم نواز کا بستر مرگ پر ہونا اور وطن عزیز میں قومی انتخابات کے بالکل قریب نواز شریف اور ان کی بیٹی کو سزا سنایا جانا پاکستانی عوام کو مشتعل کرنے کا ایک بہانہ ہے تاکہ انارگی پھیلے اور ملکی امن سبو تاژ کیا جا سکے ۔

اجلاس میںبتایا گیا کہ عدالتوں میں یکطرفہ فیصلے نہ کئے جائیں ورنہ ملک میں پھیلنے والی انارگی کے ذمہ دار یہی غلط عدالتی فیصلے ہوں گے ، احتساب صرف نواز شریف کا ہی کیوں دوسرے سیاستدانوں کے خلاف عدالتی فیصلے کیوں نہیں ؟جبکہ عمران خان نے خود مانا تھا کہ میری آف شور کمپنیاں ہیں لیکن اسے سزا نہیں دی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ پانامہ سے شروع ہونے والا کیس اقامہ تک پہنچ گیا اور اب یہی کیس نواز شریف کے بچوں کے پاس موجود جائیداد تک آن پہنچا ہے جس سے صاف ظاہر ہے کہ عدالتیں اور دوسرے سرکاری ادارے نواز شریف کے خاندان کو ہی ٹارگٹ کئے ہوئے ہیں تاہم اجلاس کے اختتام پر پاکستان میں امن و امان قائم رہنے ،بیگم کلثوم نواز کی صحت یابی اور میاں نواز شریف کی حفاظت کے لئے دعائیں کی گئیں ۔