پبلک ٹرانسپورٹ کے کرائے کم نہیں کئے گئے،لڑائی جھگڑے معمول

July 19, 2018

کراچی (اعجاز احمد/اسٹاف رپورٹر) پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے باوجود ٹرانسپورٹرز نے پبلک ٹرانسپورٹ کے بڑھائے گئے کرائے کم نہیں کئے، جس کے نتیجے میں شہریوں اور ٹرانسپورٹرز کے درمیان لڑائی جھگڑے معمول بن چکے ہیں،تفصیلات کے مطابق کچھ عرصہ قبل حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں غیرمعمولی اضافہ کیا تھا، جس کے ساتھ ہی ٹرانسپورٹرز نے بھی اپنی مرضی سے کرایوں کی شرح بڑھادی تھی، تاہم عوام اور دیگر حلقوں کی جانب سے شدید احتجاج کے بعد وفاقی حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی بڑھائی گئی قیمتیں ایک حد تک کم کر دیں، لیکن اس کے باوجود ٹرانسپورٹرز نے بڑھائے گئے کرائے کم نہیں کئے،اس وقت بسوں، منی بسوں، کوچز اور چنگ چی رکشہ کا کم از کم یکطرفہ کرایہ20 روپے اور زیادہ سے زیادہ50روپے تک وصول کیا جا رہا ہے، جس کے لیے انہوں نے اپنی مرضی سے مرتب کردہ کرایہ لسٹ متعلقہ گاڑیوں میں لگادی ہے، مگر متعدد گاڑیوں میں یہ نام نہاد کرایہ لسٹ آویزاں ہی نہیں کی گئیں، اس پر طرہ یہ کہ اگر کسی فاصلے کا کرایہ 23 یا 25روپے مقرر ہے تو مسافر سے 25 اور30 روپےوصول کئے جاتے ہیں اور اسے 2 یا 5 روپے واپس نہیں لوٹائے جاتے،شہریوں کا کہنا ہے کہ ٹرانسپورٹرز کے پاس ایسی کوئی لسٹ نہیں جو پراونشل ٹرانسپورٹ اتھارٹی یا ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی کی جانب سے جاری کی جاتی ہیں، اس بنیاد پر ڈرائیورزو کنڈیکٹرز اور شہریوں کے درمیان لڑائی جھگڑے روزانہ کا معمول بن گئے ہیں۔