بھارتی یوم آزادی پر آزاد و مقبوضہ کشمیر میں یوم سیاہ

August 15, 2018

کنٹرول لائن کے دونوں اطراف اور دنیابھر میں بسنے والے کشمیری بھارتی یوم آزادی پر یوم سیاہ منا رہے ہیں،بھارت مخالف آواز دبانے کیلئے بھارتی فورسز کی اضافی نفری تعینات کر دی گئی ہے۔

احتجاج سے روکنے کے لیے حریت رہنما یاسین ملک کو گرفتار جبکہ سید علی گیلانی سمیت دیگر حریت رہنماؤں کو نظر بند کر دیا گیا، وادی میں انٹرنیٹ سروس بھی معطل ہے۔

حریت قیادت کی کال پر کشمیری آج بھارت کے یوم آزادی کو یوم سیاہ کے طور پر منا رہے ہیں، جس کا مقصد بھارت کے غاصبانہ قبضے پر عالمی برادری کی توجہ دلانا ہے۔

سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور یاسین ملک کی کال پر وادی میں شٹر ڈاؤن ہڑتال ہے، جس کے دوران تمام دکانیں، کاروباری مراکز، اسکول بند اور سڑکیں سنسان ہیں۔

قابض انتظامیہ نے مقبوضہ کشمیر کو فوجی چھاؤنی میں تبدیل کر رکھا ہے، بھارت مخالف احتجاج روکنے کیلئے جگہ جگہ بھارتی فورسز کے اہلکار جبکہ حساس مقامات پر شارپ شوٹر تک تعینات کیے گئے ہیں، وادی میں انٹر نیٹ سروس بھی معطل کر دی گئی ہے۔

احتجاج میں شرکت سے روکنے کیلئے حریت رہنما یاسین ملک کو بھارتی پولیس نے گرفتار کر لیا، سید علی گیلانی سمیت دیگر رہنماؤں کو نظر بند کردیا گیا ہے۔

اس سے قبل گزشتہ روز پاکستان کے یوم آزادی کا جشن مقبوضہ کشمیر میں بھی منایا گیا، پابندیوں کے باوجود کشمیری طالب علموں نے سبز ہلالی پرچم لہراتے ہوئے آزادی اور پاکستان کے حق میں نعرے بازی کی۔