ترکی عدالت نے امریکی پادری کی رہائی کی درخواست دوبارہ مسترد کر دی

August 16, 2018

انقرہ ( نیوز ڈیسک ) ترکی کے اِزمیر شہر کی عدالت نے زیر حراست امریکی پادری کی رہائی کی امریکی درخواست ایک مرتبہ پھر مسترد کر دی ہے ۔ امریکی پادری اینڈرو برینسن کے وکیل نے منگل کے روز عدالت میں ایک اپیل دائر کی تھی جس میں درخواست کی گئی تھی کہ ان کی گھر میں نظر بندی ختم کی جائے اور ملک سے باہر جانے پر عائد پابندی کو بھی ہٹایا جائے۔ برینسن کو جولائی 2016 میں ناکام بغاوت کے خاتمے کے بعد اکتوبر میں گرفتار کیا گیا تھا ۔ جب کہ جولائی 2018 میں انہیں جیل سے گھر میں نظر بند کر دیا گیا تھا ۔ ان پر عدالت کی جانب سے جاسوسی اور دہشت گردی کے الزامات عائد کئے جا رہے ہیں ۔عدالت کے مطابق انہوں نے 2برس قبل ترک صدر رجب طیب ایردوآن کے خلاف انقلاب کی کوشش کو سپورٹ کیا تھا ۔ جنہیں امریکی حکومت اور پادری دونوں مسترد کرتے ہیں ۔سرکاری ٹیلی وژن کے مطابق اینڈرو برینسن بدستور نظر بند رہیں گے ۔ وہائٹ ہاؤس کے ایک ذمّے دار کے مطابق امریکا نے ترکی کو خبردار کر دیا ہے کہ اگر اس نے امریکی پادری کو رہا کرنے سے انکار کیا تو انقرہ پر مزید اقتصادی دباؤ ڈالا جائے گا ۔ اس تنازع نے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات میں کشیدگی کو بڑھا دیا ہے ۔ یہ دو ٹوک پیغام وہائٹ ہاؤس میں امریکی قومی سلامتی کے مشیر جون بولٹن اور واشنگٹن میں ترکی کے سفیر سردار قلیچ کے درمیان خفیہ ملاقات کے بعد سامنے آیا ہے ۔ ملاقات میں امریکی پادری اینڈرو برینسن کا معاملہ زیر بحث آیا تھا ۔ ایک اعلی امریکی عہدے دار کے مطابق بولٹن نے ترک سفیر کو خبردار کیا کہ امریکا کسی قسم کی رعایت پیش نہیں کرے گا ۔ عہدے دار نے بتایا کہ اضافی اقدامات اقتصادی پابندیوں کی صورت میں سامنے آ سکتے ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ گزشتہ ہفتے ترکی سے درآمد کیے جانے والے اسٹیل اور المونیم پر ٹیکس کی رقم میں اضافہ کر چکے ہیں ۔ اس اقدام نے ترکی کی کرنسی کی قدر میں خاصی کمی واقع ہونے میں اہم کردار ادا کیا ۔