میں نظر میں ہوں یا نظر مجھ میں ہے . . .

August 26, 2018

تحریر: عالیہ کاشف عظیمی

ماڈل: فضّہ

ملبوسات: بوتیک ڈاٹ

آرایش: ماہ روز بیوٹی پارلر

عکّاسی: عالیہ نثار

لے آؤٹ: نوید رشید

کسی پَری پیکر کےحُسن کی تعریف مقصود ہو، تو گھٹا، چاند، ستارے، پھول، پنکھڑی، کلی جیسے کئی الفاظ استعارے بن جاتے ہیں، جیسے مثلِ گھٹا زلفیں، جبیں نور بَھری، کشادہ، غزالی، نرگسی آنکھیں، سُتواں ناک، گلابی شفق سے رخسار، گلاب کی پنکھڑی سے لَب،صراحی دار گردن،حسیں مَر مَریں سراپا، دودھیا رنگت، سَرو قد وغیرہ وغیرہ۔ ایک تحریر کہیں پڑھی تھی کہ’’کسی نے سوال کیا، ’’تجھے حُسن کی تفصیل معلوم ہے؟‘‘جواباً کہا گیا، جی ہاں، چہرے کا حُسن صباحت کہلاتا ہے۔ رنگ کا وضاحت، ناک کا جمال، آنکھوں کا حلاوت، مُنہ کا ملاحت، زبان کا ظرافت، عادت و اطوار کا لیاقت اور بالوں کا کمال۔‘‘

اور اگرکسی شاعر کی رائے لی جائے، تو وہ تویہی کہے گا کہ؎اَدائیں حشر جگائیں،وہ اتنا دِل کش ہے…قدم، اِرم میں دَھرے ،خوش قدم تو حور و غلام…چراغ گھی کے جلائیں، وہ اتنا دِل کش ہے…وہ چاند عید کا اُترے، جو دِل کے آنگن میں…ہم عید روز منائیں، وہ اتنا دِل کش ہے…طلسمِ حُسن ہے، موجود لفظوں سے اَفضل…لغتِ جدید بنائیں، وہ اتنا دِل کش ہے۔‘‘واقعی کچھ لوگ ہوتے ہی اتنے دِل کش و حسین ہیں کہ سُرمئی شامیں، کالی گھٹائیں، پھولوں بَھری راہیں، چنچل ہوائیں، مہکتی کلیاں، خُوب صُورت تتلیاں سب ہی اُن کے حُسن کے سامنے ماند پڑتی معلوم ہوتی ہیں۔ اور اگر ایسی ہی حُسن کی ڈلیاں، لڑکیاں بالیاں خوش رنگ و خوش نما پیراہن بھی زیبِ تن کرلیں، تو گویا سونے پہ سہاگے والی بات ہوجائے۔

چوں کہ بعد از عید، دعوتوں، باربی کیو پارٹیز کا سلسلہ جاری و ساری ہے، تو آج ہم نے اپنی بزم ان ہی تقریبات کی مناسبت سے کچھ سحر آفرین، جاذبِ نظر پیراہنوں سے مرصّع کی ہے۔ذرا دیکھیے، شِمر فیبرک میں کریم رنگ شرارے کے ساتھ نَگوں، موتیوں، ستاروں کے کام سے آراستہ قدرے لمبی قمیص کا شاہانہ انداز کس قدر پیارا لگ رہا ہے۔ بیج رنگ چُوڑی دار پاجامے کے ساتھ پیلے، طلائی اور نارنجی رنگوں کے امتزاج میںچوخانے پرنٹ کی قمیص ایک بہترین انتخاب ہے، تو پلین سُرخ رنگ کے چُوڑی دار پاجامے کے ساتھ میسوری فیبرک میں گلابی رنگ قمیص اور ڈبل شیڈڈ دوپٹّے کے بھی کیا ہی کہنے۔پھر مسٹرڈ اور سُرخ رنگوں کے دِل کش کامبی نیشن میں بنارسی ساڑی کا حُسنِ دِل آویز ہے، تو سُرمئی اور سُرخ کے منفرد سے کامبی نیشن میں پلین پاجامے کے ساتھ روایتی شرٹ کے حسین انداز کا تو جیسے کوئی مول ہی نہیں۔

کہیے، دِل سے بے اختیار یہی آواز آئی ناں کہ؎’’مَیں نظر مَیں ہوں یا نظر مجھ مَیں ہے…‘‘