برٹش خاتون جہاز سے سمندر میں گرنے کے دس گھنٹے بعد بھی زندہ

August 21, 2018

ایک برطانوی خاتون ایک تعطیلاتی بحری جہاز سے سمندر میں گر جانے کے دس گھنٹے بعد بھی زندہ بچ گئی۔ اس خاتون کے مطابق جب موت بہت قریب تھی، گانا گانے اور یوگا کی وجہ سے جسمانی فٹنس نے اسے بحیرہ آڈریا کے پانیوں میں زندہ رکھا۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اپنے زندہ بچا لیے جانے کے بعد اس برطانوی خاتون سیاح نے بتایا کہ وہ بحیرہ آڈریا میں ایک کروز شپ پر تفریحی سفر پر تھی کہ اچانک جہاز کے عشرے سے نیچے سمندر میں گر گئی۔

اس نے بتایا کہ اس کی زندگی بچانے میں یوگا کی وجہ سے اس کی جسمانی فٹنس اور گانا گاتے رہنے نے کلیدی کردار ادا کیا۔ اس خاتون کو کھلے سمندر سے یورپی ملک کروشیا کی بحریہ کے ایک جنگی جہاز نے بچایا اور اسے کوئی چوٹ نہیں آئی تھی۔

جرمن نیوز ایجنسی ڈی پی اے نے بتایا کہ اس خاتون کا نام کے لانگ اسٹاف ہے جو ناروے کے ایک کروز شپ ’نارویجین اسٹار‘ پر تفریحی سفر کے لیے سوار تھی کہ ہفتہ 18 اگست کی شام جہاز کے عشرے سے نیچے سمندر میں گر گئی ۔

زاغرب میں کروشیا کی وزارت داخلہ نے ملکی بحریہ کے افسروں کے بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ کے لانگ اسٹاف اس کروز شپ کی ساتویں منزل سے سمندر میں گری تھی لیکن یہ بات واضح نہیں کہ وہ کس وجہ سے یا کن حالات میں جہاز کے ساتویں عرشے سے بہت نیچے پانی میں جا گری تھی۔

اس خاتون کو قریب دس گھنٹے تک سمندر میں رہنے کے بعد اتوار 19 اگست کو مقامی وقت کے مطابق بعد دوپہر قریب ایک بجے کروآٹ بحریہ کے ایک جہاز نے بچایا اور اس وقت وہ اس جگہ سے صرف 1.3 کلومیٹر دور تھی، جہاں وہ سمندر میں گری تھی۔

اس واقعے کے بارے میں لانگ اسٹاف نے بعد ازاں برطانیہ کے کثیر الاشاعت روزنامے ’سن‘ کو بتایا کہ وہ پانی میں مسلسل گانا گاتی رہی تھی تاکہ رات کے وقت سمندر میں ٹھنڈے پانی اور سردی کی وجہ سے اس کی ہمت جواب نہ دے جائے۔

کے لانگ اسٹاف نے ’سن‘ کو بتایا، ’’میں باقاعدگی سے یوگا کرتی ہوں۔ مجھے خدشہ تھا کہ میرے پٹھے شل نہ ہو جائیں۔ اس لیے میں مسلسل آہستہ آہستہ تیرتی اور گانا گاتی رہی۔‘‘

چھیالیس سالہ لانگ سٹاف نے مزید کہا، ’’کروشیا کی بحریہ کے جن ارکان نے مجھے بچایا، وہ بہت نفیس انسان تھے۔ میں بہت شکر گزار ہوں اور انتہائی خوش کہ میں زندہ ہوں۔‘‘