مودی سے شاہی امام کی ملاقات،مسلمانوںکی گرفتاریوں پر تشویش

February 08, 2016

نئی دہلی.........بھارت میں شاہی امام مولاناسیداحمدبخاری نے داعش سے وابستگی اور مبینہ طور پر دہشتگردانہ سرگرمیوں میں مسلم نوجوانوں کی گرفتاریوں پر شدید تشویش ظاہر کی ہے ۔

انھوں نے وزیر اعظم نریندر مودی سے مطالبہ کیا ہے کہ ان گرفتاریوں میں پوری طرح شفافیت ہونی چاہئے اور ملک کو یہ بتاناچاہئے کہ ان کی سرگرمیاں کس نوعیت کی ہیں تاکہ یہ اندازہ لگایاجاسکے کہ الزامات میں کتنی سچائی ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق نریندر مودی سے انکی رہائش گاہ پر شاہی نے ملاقات کی ، اور مسلم نوجوانوں کی گرفتاریوں پر شدید تشویش ظاہرکی۔

شاہی امام سید احمد بخاری نے مودی کو مسلمانوں میں ان گرفتاریوں پرپائی جانے والی تشویش سے آگاہ کیا اور کہاکہ ماضی میں دہشت گردی کے نام پر اندھادھند گرفتاریوں کی وجہ سے بے گناہ مسلم نوجوانوں اور انکے خاندان کی زندگیاں برباد ہوئی ہیں اور ماضی کے تجربہ کی بنیاد پر اب گرفتاریوں کا جو سلسلہ شروع ہوا ہے اس سے مسلمانوں میں شدید بے چینی پائی جاتی ہے۔

وزیراعظم سے آدھ گھنٹہ کی ملاقات میں انہوں نے کہاکہ دہشت گردی کے الزام میں متعددمسلم نوجوان پچھلے دس پندرہ برسوں سے جیلوں میں بندہیں اور ان کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔