ہے بہشتوں سے پیارا ہمارا وطن…

September 06, 2018

یہ زمیں چائو سے دیکھتا ہے گگن

چاہتی ہے اِسے عالمی انجمن

اِس کی تعریف کرتے ہیں اہلِ سخن

سیکھتے ہیں مصوّر یہاں آکے فن

ہے بہشتوں سے پیارا ہمارا وطن

ہر طرف جارہی ہے نظر بار بار

کوہساروں سے بہتے ہوئے آبشار

روح کو تازگی بخشتے سبزہ زار

کھیتیاں، باغ، دریا و دشت و دمن

ہے بہشتوں سے پیارا ہمارا وطن

آدمی سے یہاں پیار کرتے ہیں لوگ

دردمندی کا اظہار کرتے ہیں لوگ

وقت پڑنے پہ ایثار کرتے ہیں لوگ

دور کرتے ہیں سب کے ملال و محن

ہے بہشتوں سے پیارا ہمارا وطن

یہ روایات و آثار کی سرزمیں

اے شعورؔ اِس کے دامن میں کیا کیا نہیں

ناز کرتے ہیں ایسے مکاں پر مکیں

اس پہ قربان تن اور مَن اور دَھن

ہے بہشتوں سے پیارا ہمارا وطن