ملکی سطح پر تیار کردہ دفاعی مصنوعات

September 06, 2018

پاک افواج کی دفاعی صلاحیت کی بات کی جائے تو ہم نے بہت قلیل عرصے میں اپنے دفاع کو ناقابلِ تسخیر بنالیا ہے۔ پاکستان کی سالمیت کا ضامن ایٹم بم اوراسکے کامیاب تجربات،میزائل ٹیکنالوجی اور کامیاب تجربے،الخالد اور ضرار ٹینک کی تیاری،براق ڈرون اور مقامی طور پر تیار کردہ بکتربند اور بلٹ پروف گاڑیاں، یہ سب ایسی کامیابیاں ہیں جنہیں اسلحہ بنانے والے بڑے ممالک بھی رشک کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ دنیا بھر کی مضبوط افواج کے حالیہ تحقیقی مطالعے کے اعداد و شمار کے مطابق دنیا کی سب سے نڈر فوج پاکستان کی ہے، جو خود کش حملوں اور آہنی شکنجوں کے باوجود اپنا حوصلہ نہیں ہارتی۔

پاکستانی فوجی شہادت کے مرتبے پر فائز ہو تو شہید اور فتح یاب ہو تو غازی کہلاتا ہے۔ ہیوی انڈسٹریز ٹیکسلا اس وقت پاکستان کی دفاعی مصنوعات کا بہت بڑا مرکز ہے، جہاں جدید ترین اسلحے کی تیاری اور معیار کو ہر سال ہونے والی دفاعی نمائش میں بھی بے حد سراہا جاتا ہے۔ ذیل میں پاکستان میں تیار ہونے والی اہم دفاعی مصنوعات کا ذکر کیا جارہا ہے۔

الخالد ٹینک

الخالدٹینک پاکستانی فوج کا نیا اور جدید ترین ٹینک ہے۔ یہ 400 کلومیٹر دور تک بغیر کسی مزاحمت کے سفر کر سکتا ہے۔ اس کے اندر یوکرین کا12ہارس پاور کاانتہائی جدید انجن نصب ہے۔ یہ ٹینک 70کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چل سکتا ہے۔ اس کا عملہ تین افراد پر مشتمل ہوتا ہے۔اس میں ایک عدد125ملی میٹر اسموتھ بور ٹینک گن نصب ہے۔ اس کے علاوہ یہ فرینچ آٹویٹک ٹرانسمیشن سے لیس ہے۔ الخالد ٹینک میں ایک مشین گن چھت پر اور ایک نیچے لگی ہوتی ہے۔ اس کی توپ200میٹر سے لیکر 2000 میٹر کے فاصلے تک دشمن کو نشانہ بنا سکتی ہے۔ اس میں روس کا بنایا گیا گولہ لگانے والا خودکار نظام نصب ہے۔یہ پانچ میٹر گہرے پانی میں سے بھی گزرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ واضح رہے کہ اس کے دو ماڈل الخالد ٹینک I اورIIہیں۔

جے ایف تھنڈر17لڑاکا طیارہ

پاکستان کے جے ایف تھنڈر17لڑاکا طیارے کو جب کراچی میں منعقد ہ سالانہ دفاعی نمائش آئیڈیاز میں رکھا گیا تو یہ سب کی توجہ کا مرکز بن گیا۔ توقع ہے کہ اس سے فوجی برآمدات میں اضافے کے ساتھ غیرملکی زرمبادلہ لانے میں بھی مدد ملے گی۔ نئے جے ایف تھنڈر17طیاروں کو پاکستان ایرو ناٹیکل کمپلیکس(پی اے سی) میں تیار کیا جارہا ہے،جہاں ہرسال 25 طیارے تیار کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔

پاک فضائیہ نے جے ایف تھنڈر 17کے پہلے ورژن کا استعمال 2010ء میں شروع کیا تھا جبکہ اس سے پہلے اس کی دفاعی ضروریات کا انحصار امریکی ساختہ طیاروں پر تھا جنھیں ہندوستان کے خلاف جنگوں میں بھی استعمال کیا گیا۔پاک فضائیہ کے مطابق بلاک ٹو جے ایف تھنڈر17طیاروں میں پہلے سے بہتر ایویونکس سسٹمز، فضاءمیں ایندھن بھرنے کی صلاحیت، اضافی ہتھیاروں کو لے جانے کی صلاحیت اور کچھ اضافی آپریشنل صلاحیتیں موجود ہیں۔یہ ایک ہلکے وزن کے کثیرالجہتی طیارے کے طور پر ڈیزائن کیا گیا ہے جو کہ 55 ہزار فٹ کی بلندی تک 1500 میل فی گھنٹہ سے زائد کی رفتار سے پرواز کرسکتا ہے۔

براق ڈرون

براق ڈرون مکمل طور پر پاکستان میں تیار کردہ ڈرون طیارہ ہے۔ یہ ڈرون پاکستان ایئر فورس اورنیشنل انجینئرنگ اینڈ سائنٹیفک کمیشن (NESCOM) نے تیارکیا ہے، جوکہ بغیر پائلٹ کے اُڑتا اور حملہ کرتا ہے۔ براق ڈرون میں مختلف منظر کشی، موشن سینسر کی جاتی ہے اور یہ ’برق‘ نامی لیزر گائیڈڈ میزائل سے لیس ہے۔ براق، برق کی جمع ہے جس کے معنی بجلی کے ہیں۔ پاکستانی ڈرون20سے 22ہزار فٹ کی بلندی پر پرواز کرتے ہوئے زمین پر موجود اپنے ہدف کو100فیصد نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ دنیا کے کئی ممالک کے پاس نگراں ڈرون طیارے ہیں مگر اسلحہ سے لیس ڈرون ٹیکنالوجی صرف چند ممالک کے پاس ہے، جن میں امریکا، اسرائیل اور برطانیہ قابل ذکر ہیں۔ ان ممالک نے تنازعات کے دوران اسلحہ سے لیس ڈرون طیارے استعمال کئے لیکن اب اِن عالمی طاقتوں کی صف میں پاکستان بھی شامل ہوچکا ہے۔

پاکستان میں ڈرون ٹیکنالوجی پر کام کی ابتدا اس وقت ہوئی جب امریکا کے انکار کے بعد چین نے پاکستان کو ڈرون طیارے فراہم کرنے کی پیشکش کی مگر چینی ساختہ ڈرون طیارے پاکستان کے شمالی علاقوں میں مطلوبہ مقاصد پوری کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے تھے۔ بعد ازاں حکومت نے امریکی رویئے سے دلبرداشتہ ہوکر نیشنل انجینئرنگ اینڈ سائنٹیفک کمیشن کو ذمہ داری سونپی کہ وہ پاکستان ایئر فورس کی مدد سے ڈرون طیارے پر کام شروع کرے۔ اس طرح NESCOM اور پاکستان ایئر فورس نے 2009ء میں مقامی سطح پر ڈرون طیارے بنائے، جنہیں ابتداء میں جاسوسی اور دہشت گردوں کی نگرانی کیلئے استعمال کیا گیا۔