مودی ’سنیاسی‘ بننا چاہتے تھے لیکن کیوں؟

September 17, 2018

ریلوے اسٹیشن پر چائے بیچنے سے گجرات کی وزارت اعلیٰ اور پھر بھارت کے وزیراعظم بننے تک نریندر مودی نے ایک طویل سفر طے کیا ہے۔ تاہم بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ وہ ایک ’چائے بوائے‘ سے سیاستدان بننے سفر کے دوران کسی اور راستے پر بھی چل پڑے تھے۔

نوجوانی کے دنوں میں مودی کی شخصیت میں تنہاپسندی کا عنصر زیادہ غالب تھا۔وہ اکثر جنگلوں اور پہاڑوں کی طرف نکل جاتے اور کئی کئی دن وہ گزارتےتھے۔یہ بھی کہا جاتا ہے کہ انہوں نے کچھ عرصہ ہمالیہ میں ’سادھوئوں‘ کے ساتھ گزارا۔

بہت کم لوگوں کے علم میں ہے کہ جب سترہ سال کی عمر میں مودی کی شادی ہوئی تو وہ ہمالیہ کے پہاڑوں کی طرف نکل گئے۔ انہی دنوں کی بات ہے جب وہ’راہب ‘ بننا چاہتے تھے اور دنیاکے رنگیاں چھوڑ کر ایک ’تپسوی‘ کی زندگی گزارنا چاہتے تھے۔

مودی نے اپنی نوجوانی کے کچھ سال راجکوٹ کے راماکرشنا مشن آشرم میں بھی گزارے۔یہیں انہوں نے فیصلہ کیا تھا کہ ’جوگ‘ حاصل کر لیں۔انہوں نے اس سلسلے میں ابتدائی تعلیم بھی حاصل کرنا شروع کی اور ’سنیاس‘ لینے کی ٹھانی۔

تاہم سوامی جی نے مودی کو سمجھایا کہ ’سنیاس‘ سے زیادہ ان کی ضرورت عام لوگوں کو ہے۔اس کے بعد مودی واپس آ گئے اور پھر انہوں نے اپنی سیاسی زندگی کا آغاز کیا اور کامیابیوں پر کامیابیاں حاصل کرتے ہوئے وزیراعظم کی کرسی تک پہنچ گئے۔