لندن میں پر تشدد جرائم کو پبلک ہیلتھ کا مسئلہ تصور کیا جائے گا،صادق خان

September 20, 2018

لندن( پی اے ) لندن کے میئر صادق خان نے کہاہے کہ شہر میں پرتشدد جرائم کو پبلک ہیلتھ کامسئلہ تصور کیاجائے گا، منگل تک شہر میں قتل کی 100وارداتیں ریکارڈکی گئیں، میئر صادق خان نے کہاہے کہ تشدد کی روک تھام کا یونٹ گلاسگو میں کئے گئے اقدامات پر عمل کرے گا جہاں تشدد سے کمیونٹی کومتاثر کرنے والے مرض کے طورپر نمٹا جاتاہے ۔تاہم لندن اسمبلی کی پولیس اورکرائم کمیٹی کے چیئرمین سٹیو و کونیل نے کہاہے کہ اس منصوبے کی تفصیلات کافقدان تشویشناک ہے۔لندن میں رواں سال قتل کئے جانے والے ایک تہائی افراد کی عمر16سے24کے درمیان بتائی جاتی ہے جبکہ 60فیصد اموات خنجر زنی کے سبب ہوئیں، واضح رہے کہ 2017میں لندن میں 116 افراد قتل کئے گئے تھے ، میئر نے کہا کہ تشدد کی روک تھام کا یونٹ جسے 5لاکھ پونڈ کافنڈ فراہم کیاگیاتھا سکولوں، ہیلتھ کیئر پروفیشنلز، کونسلوں اور پولیس کی جانب سے فوری مداخلت پر توجہ مرکوز کرے گا۔انھوں نے کہا کہ یہ یونٹ نوجوانوں کو جرائم سے دور رکھنے کیلئے غربت کے خاتمے اور ذہنی امراض سمیت سماجی مسائل حل کرنے پر توجہ دے گی ،قبل ازیں ریسرچ سے ظاہرہواتھا کہ پرتشدد جرائم میں ملوث افراد میں عام طورپر سکولوں سے نکالے جانے یا بچپن میں گھریلو تشدد کاشکار ہونے وا لے نوجوان ہوتے ہیں۔ میئر صادق خان کاکہناہے کہ پرتشدد جرائم کے اسباب برسہابرس پرانے ہیں اور ان کے سدباب میں وقت لگے گا۔