یمن میں 36ہزار بچے موت کے منہ میں جا سکتے ہیں، رپورٹ

September 20, 2018

کراچی ( نیوز ڈیسک ) برطانوی میڈیا کے مطابق بچوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والے بین الاقوامی ادارے سیو دی چلڈرن کا کہنا یمن میں مزید دس لاکھ بچے قحط کے خطرے سے دوچار ہیں۔ادارے کا کہنا ہے کہ جنگ کی وجہ سے خواراک کی قیمتوں میں اضافہ اور یمنی کرنسی کی گرتی ہوئی قدر مزید خاندانوں کو خوراک کی کمی کا شکار کرے گا۔ لیکن ایک اور بڑا خطرہ حدیبیہ شہر کے گرد جنگ کی وجہ سے ہے کیونکہ یہیں بندرگاہ پر امدادی سامان پہنچتا ہے جسے جنگ کے شکار علاقوں تک پہنچایا جاتا ہے۔ سیو دی چلڈرن کے مطابق ملک میں اس وقت پچاس لاکھ بیس ہزار بچے قحط کا سامنا کر رہے ہپں۔حدیبہ پورٹ سے آنے والی امداد ہی قحط کی صورتحال اور وبائی امراض سے بچا سکتی ہے۔ گذشتہ برس اسی وجہ سے لاکھوں یمنی متاثر ہوئے تھے۔