فوجداری مقدمے پرکسی کو نااہل نہیں کیا جاسکتا،بھارتی سپریم کورٹ

September 26, 2018

کراچی(رفیق مانگٹ) بھارتی سپریم کورٹ نے فیصلہ دیا ہے کہ کسی بھی سیاستدان یا فرد کو اس کے خلاف فوجداری مقدمے میں چارج شیٹ کی بنیاد پر نااہل نہیں کیا جاسکتا،ان کے ووٹ مانگنے ،رکن پارلیمنٹ بننے، یا قانون سازی کے عمل میں حصہ لینے پر کوئی پابندی نہیں،بھارت میں اس وقت1580رکن پارلیمنٹ کے خلاف فوجداری مقدمات درج ہیں۔سپریم کورٹ نے یہ فیصلہ پارلیمنٹ پر چھوڑ دیا کہ ایسی قانون سازی کی جائے جس سے جرائم پیشہ افراد انتخابی عمل کا حصہ نہ بن سکیں اور قانون سازی کے عمل سے دور رہیں،مرکزی حکومت نے اس معاملے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا کہ مقننہ کے دائرہ کار میں عدلیہ کو مداخلت نہیں کرنی چاہیے جب عوامی نمائندگی کا ایکٹ کسی امیدوار کو نااہل کرنے کے لئے موجود ہے تو پھر عدلیہ انتخابی عمل سے قبل پیشگی شرائط لگا کر کسی فرد کے حق کو متاثر نہ کرے۔بھارت کی موجودہ سولہویں لوک سبھا کے34فی صد ارکان پر فوجداری مقدمات درج ہیں جب کہ پندرہویں لوک سبھا کے30فی صد اورچودہویں لوک سبھا کے24فی صد ارکان کے خلاف مجرمانہ مقدمات تھے۔