بینکاری میں کیریئر

October 07, 2018

اب چونکہ بینکنگ بھی ڈیجیٹل ہو گئی ہے، اسی لیے کیش کی لین دین اور یوٹیلٹی بلز کی ادائیگی وغیرہ بذریعہ انٹرنیٹ یا بینکوں کی ایپس کے ذریعے بآسانی ہو جاتی ہےلیکن ان تمام سہولیات کے باوجود بینکاری کےروایتی طریقہ کار کی اہمیت اپنی جگہ موجود ہے۔ بینکنگ سیکٹر کاملکی معیشت میں انتہائی اہم کردارہوتا ہے، جو ایک طرف تو لوگوںکی رقوم کا محافظ ہوتا ہے تو دوسری جانب ضرورت مندوں کو قرضے بھی فراہم کرتا ہے۔ اسی لئے ہم آج بینکاری میںکیریئر کے حوالے سے کچھ رہنمائی کریں گے۔

بینک کی ایک چھوٹی سی شاخ سے صدر دفتر تک، ہر بینک کا ایک انتظامی ڈھانچہ ہوتاہے، جس میں محافظ سے لے کر بینک کے سربراہ تک، ہر سطح پر مختلف صلاحیتوں کے حامل افرادمل جل کر کام کرتے ہیں۔بینک کی شاخ یا برانچ، کسی بھی بینک کا سب سے اہم اور عملی یونٹ ہے اور بینکاری کے ڈھانچے کابنیادی عنصر ہے۔ بینک کی ایک شاخ میں برانچ مینجر، شاخ کا سربراہ ہوتا ہے جو اپنے ماتحت افسروں اور دوسرے عملے کی ٹیم کے ساتھ اپنے کھاتے داروں اور اپنے بینک کے مفادات کا خیال رکھتا اور بینکاری کی خدمات مہیا کرتا ہے۔

بینک کی شاخیں مختلف نوعیت کی ہوتی ہیں جہاں کام کا ماحول بھی مختلف ملتا ہے۔ بڑے شہروں کے اہم تجارتی و کاروباری مراکز میں واقع شاخیں کشادہ، صاف ستھری، کمپیوٹرائزڈ، خود کار مشینوں اور آلات سے لیس ہوتی ہیں۔ کھاتے داروں کے لیے کاؤنٹر بنے ہوتے ہیں اور شیشے کی دیوار کے پیچھے رہتے ہوئے عملہ انھیں خدمات مہیا کرتا ہے۔ حفاظتی انتظامات کے لیے خود کار کیمرے، الارم اور دیگر آلات نصب ہوتے ہیں۔بینکوں کی شاخیں اندرونِ ملک اور بیرون ملک ہر جگہ ہوتی ہیں، اس لیے افسروں اور ملازمین کو گھر سے دور بھی متعین کیا جاسکتا ہے۔بینک کی شاخ کو کامیابی سے چلانے کے لیے شاخ کے افسروں اور کارکنوں کے درمیان ہم آہنگی بہت ضروری ہوتی ہے۔ چونکہ بینکاری ایک ایسا شعبہ ہے، جو لوگوں کو خدمات فراہم کرتا ہے ، اس لیے خوش مزاج اور خوش گفتار ہونا آپ کے کیریئر کو دوام بخش سکتاہے۔

ایک دلچسپ ملازمت

یہ شعبہ مالیاتی امور اور لین دین سے دلچسپی رکھنے والے نوجوانوںکے لیے د لچسپی کا باعث ہے۔بینک کا سب سے اہم کام کھاتے داروں کی رقوم کی دیکھ بھال کرنا، اس کا حساب رکھنا، رقوم کے تبادلے کرنا ،سکے اور نوٹ فراہم کرنا اور لوگوں کو ان کی ضرورت کے مطابق قرضے مہیا کرنا ہے۔ ان خدمات کے علاوہ بینک شہریوں کو زرِمبادلہ فراہم کرتے ہیں،اپنے کھاتے داروں کی طرف سے وصیتوں کے منتظم اور امانت دار کے فرائض انجام دیتے ہیں ،ہر نوعیت کے مالیاتی امور پر مشورے فراہم کرنے کے علاوہ یوٹیلیٹی بل اوراسکول کی فیس بھی جمع کرتے ہیں۔

اہلیت و قابلیت

پاکستان میں کامرس کی تعلیم کے25سے زیادہ کالج موجود ہیں۔بینکاری کے شعبے میں بہ طور افسر داخل ہونے کے لیے بنیادی قابلیت گریجویشن ہے۔ کامرس کالجوں سے بی کام کی سند حاصل کرکے فارغ ہونے والے نوجوانوں کو ترجیح دی جاتی ہے۔ دوسرے پیشوں میں مسابقت کے بڑھتے ہوئے رجحان کی طرح بینکاری میں بھی مقابلہ روزبہ روز سخت ہوتا جا رہا ہے۔ پورے تعلیمی کیریئر میں فرسٹ ڈویژن حاصل کرنے والوں کو ترجیح دی جاتی ہے۔ بینکاری کے شعبے میں آنے والے نوجوانوں کے لیے ضروری ہے کہ وہ اپنی تعلیمی زندگی کے کسی بھی مرحلے میں فیل نہ ہوئےہوں۔

مینجمنٹ ٹرینی

بینکاری کے شعبے میں نوجوانوں کو بہ طور ٹرینی افسر لیا جاتا ہے۔ ٹرینی افسر کی حیثیت سے منتخب ہونے کے بعد ان کو بینکوں کے قائم کردہ تربیتی مراکز میں کم از کم ایک سال کی تربیت سے گزرنا پڑتا ہے۔ یہ تربیت مختلف مراحل میں ہوتی ہے۔ یہاں ان کو اکاؤنٹنگ، بینکاری کے قوانین، معاشیات اور زرِمبادلہ کے قوانین جیسے اہم مضامین پر تفصیلاً بتایا جاتا ہے۔ اس تربیتی پروگرام میں عملی تربیت کا بھی اہتمام کیا جاتا ہے، جس میں بینکوں کی مختلف برانچوں اور دفتروں میں عملی تربیت دی جاتی ہے۔ یہاں بھی کوشش یہی ہوتی ہے کہ زیرِ تربیت افسر خود کسی چیز کا مشاہدہ کرے اور عملی میدان میں پیش آنے والی مشکلات کا براہِ راست سامنا کرے، اس طرح وہ ایسے تمام مسائل سے نبرد آزما ہونے کی بھی تربیت حاصل کرلےگا۔ تربیت کے اس پروگرام میں معمولی معمولی کام مثلاً ٹوکن جاری کرنا، دستاویزات فائل کرنا اور مختلف نوعیت کے دیگر کلریکل کام شامل ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ تربیت مکمل ہونے کے بعد جب ایک افسر باقاعدہ طور پر کسی برانچ میں متعین ہوتا ہے تو وہ خود کو اس قابل سمجھتا ہے کہ اپنے سینئرز کے ساتھ مل کر آگے بڑھے اور ترقی کرتاجائے۔

مراعات اور مواقع

پاکستان میں اس وقت متعدد تجارتی بینک کام کر رہے ہیں،اسی لیے اس شعبہ میں ترقی کے بہت مواقع ہیں اور جب ترقی ہوگی تومراعات میں بھی اضافہ ہوگا۔بینکوں میں ملازمت کا تحفظ ہونے کے ساتھ ملازمین کو مکان اور دیگرذاتی ضروریات کے لیے آسان اقساط پر قرضے ، خاندان کے لیے علاج کی سہولت، سالانہ اور دیگر عام چھٹیاں اور ملازمت سے سبک دوشی پر پینشن کی سہولت حاصل ہوتی ہے۔ ملکی اور غیرملکی بینکوں اور دیگر مالیاتی اداروں میں بھی پرکشش تنخواہیں اور مراعات دی جاتی ہیں۔