انجینئرنگ کے مختلف شعبوں میں کامیاب کیریئر

October 14, 2018

دور حاضر میں انجینئرنگ کے شعبہ کومعاشی واقتصادی ترقی کی کنجی قرار دیاجاتا ہے۔یہ سائنس کی ایک ایسی اطلاقی شاخ ہے، جس کے سینکڑوں ذیلی شعبے موجود ہیں ۔ایک پینسل کی تیاری ہو یا خلائی شٹل کی پرواز تک کا سفر۔ ہزاروں افعال واعمال میں شعبہ انجینئرنگ کا کمال پوشیدہ ہوتا ہے۔ہمارے یہاں بھی طلبہ کی بڑی تعدادکا میاب کیریئر کے لیے’’ شعبہ انجینئرنگ‘‘ کا انتخاب کرتی ہے، خاص طور پر گریجویشن کی ڈگری کے لیے۔ اگرچہ اس شعبےکی درجنوں شاخیں ایسی ہیں، جن میں کیریئر بنانے کے لیے بیچلر آف انجینئرنگ کی اہلیت درکار ہے لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ہر شعبے کی قدرومنزلت میں فرق آجاتا ہے ۔

لیکن ہم آج آپ سے کچھ ایسے شعبہ جات سے متعلق معلومات شیئر کرنے جارہے ہیں، جو آپ کےکیریئر کے لیے ایور گرین ثابت ہوں گے۔ابتدائی مرحلے میں یہ عین ممکن ہے کہ تربیتی ادارے یا مختلف کمپنیاں آپ کو اچھا پیکچ آفر کرنے کے بجائے 6ماہ کے لیے مینجمنٹ ٹرینی کے طور پر قبول کریں لیکن آپ کی صلاحیتیں اور تعلیم اس بات کو یقینی بنا سکتی ہے کہ مستقبل میں نہ صرف اچھی تنخواہ بلکہ ایک کامیاب کیریئر بھی آپ کا منتظر ہو گا۔

الیکٹرونکس انجینئرنگ

الیکٹرونکس انجینئرنگ، انجینئرنگ کی ایک ایسی شاخ ہے جو نئے آنے والے طلبہ و طالبات کو دوسری شاخوں کی نسبت روزگار کے زیادہ مواقع فراہم کرتی ہے۔ پاکستان کے مختلف اداروں میں انڈسٹریل الیکٹرونکس، انٹیگریٹڈ سرکٹ راڈار، لیزر ٹیکنالوجی ،ٹیلی کمیونی کیشن اور میڈیکل الیکٹرونکس کے شعبوں میں ماہرین کی ضرورت ہر وقت موجود رہتی ہے۔ اس کے علاوہ ڈیجیٹل الیکٹرونکس کے شعبے میں بھی الیکٹرونک انجینئرز کے لیے بیش بہا مواقع موجود ہیں۔ اوسط درجے کے الیکٹرونکس انجینئر کی ابتدائی تنخواہ کم ازکم ماہانہ 15ہزار روپے ہوتی ہے لیکن اگر آپ ایک اچھا تعلیمی ریکارڈ رکھتے ہیں تو امید کی جاسکتی ہےکہ آپ چند ہزار زیادہ حاصل کرلیں ۔

پاکستان ایک ترقی پذیر ملک ہے جہاں الیکٹرونکس کی صنعت تیزی سے ترقی کی جانب گامزن ہے۔کیونکہ اس شاخ کے بغیر انجینئرنگ اور ٹیکنالوجی کے کسی شعبے میں جدیدیت کا تصور نہیں کیا جاسکتااسی لیے کہا جاسکتا ہے کہ یہ شعبہ حال ہی نہیں مستقبل کا بھی اہم شعبہ ثابت ہوگا۔اگر آپ بیچلر آف الیکٹرونکس انجینئرنگ کی ڈگری حاصل کرنے والے ہیں اور کامیاب الیکٹرونکس اور کمیونیکیشن انجینئر بننا چاہتے ہیں توتخلیقی سرکٹس اور ڈیزائننگ میں سخت محنت درکار ہوگی۔

سول انجینئرنگ

سول انجینئرنگ کا شعبہ انجینئرنگ کے اہم ترین شعبوں میںشمار کیا جاتا ہے۔دور حاضر میںاس شعبہ کی اہمیت میں مزید اضافہ ہوا ہے جس کے پیش نظر یہ انسانی معیارِ زندگی کو بہتر بنانے کے لئے اپنا مؤثر کردار ادا کر نے میں دنیا کے ہر ملک میں مصروفِ عمل ہے۔ اس شعبہ کا مقصدطلبہ کو فن تعمیر کے جدید سائنسی اُصولوں کے مطابق تعلیم سے آراستہ کرنا ہے تاکہ وہ تعمیرات کی مقامی،ملکی اور بین الاقومی منڈیوں میں خاطر خواہ اضافہ ثابت ہو سکیں۔ اگر آپ نے سول انجینئرنگ میں بیچلر کیا ہوا ہے اور آپ ان تمام خصوصیات سے مالا مال ہیں، جوبطور سول انجینئر ایک شخص میں موجود ہونی چاہئیں تو آپ اپنی ٹیم کے ساتھ مل کرکسی بھی تعمیراتی منصوبے کو مکمل کرسکتے ہیں۔ اس کے علاوہ بطور تعمیراتی مشیر اپنے کاروبار کے آغاز کے دروازے بھی آپ کے لیے ہمیشہ کھلے ہیں۔ یہ ایک ایسی فیلڈ ہے، جس کی اہمیت میں ہر گزرتا وقت مزیداضافہ کررہاہے۔

نیوکلیئر انجینئرنگ

نیوکلیئر انجینئرنگ بھی انجینئرنگ کی ایک ذیلی شاخ ہے، جس میں اس شعبہ میں تعلیم حاصل کرنے والا ایک انجینئرنیو کلیئر ری ایکٹراور پاور پلانٹ کی ڈیزائننگ، مانیٹرنگ اور منٹیننس کا فریضہ سرانجام دیتا ہے۔ اس شعبہ میں کیریئر بنانے کے لیےبیچلر آف نیوکلیئر انجینئرنگ کی ڈگری کے علاوہ نیو کلیئر فزکس میں بھی گہری دلچسپی ہونا ضروری ہے۔ اگرچہ یہ حقیقت ہے کہ موجودہ دور میں نیو کلیئر انجینئرنگ کے شعبے کی صورت حال کچھ اچھی نہیں لیکن معیشت اور صنعتوں کی ترقی کے ساتھ ساتھ جیسے جیسے نیوکلیئر پلانٹ کی تعداد میں اضافہ ہوگا، ویسے ویسے نیوکلیئر انجینئرز کی ڈیمانڈ بھی بڑھتی چلی جائے گی۔

زرعی انجینئرنگ

موجودہ دور میں زرعی انجینئرنگ طلبہ میں کچھ خاص مقبول نہیں لیکن تجزیاتی ماہرین کے مطابق مستقبل میں انجینئرنگ کی یہ شاخ خاصی اہمیت اختیار کرجائے گی۔ ایک زرعی انجینئر اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ کم سے کم اخراجات میں زرعی پیداوار اور مشینری کو کس طرح بڑھایا جاسکتا ہے۔ زرعی انجینئرز کا حال ہی نہیں مستقبل بھی محفوظ ہے۔ غذا کی بڑھتی ہوئی ضروریات، جس طرح زراعت کے شعبے کی اہمیت بڑھاتی ہیں، اسی طرح زرعی انجینئرز کی ڈیمانڈ میں بھی اضافہ کرتی ہیں۔

سوفٹ ویئر انجینئرنگ

سوفٹ ویئر انجینئرنگ کمپیوٹر سائنس کی ایک شاخ ہے، جس میں کمپیوٹر سسٹم کے ساتھ ساتھ سوفٹ ویئر اور ایپلی کیشنز کی تیاری کی جاتی ہے۔ سوفٹ ویئر انجینئرنگ کے طالب علم کمپیوٹر سائنس اور کمپیوٹر انجینئرنگ کی مشقوں کا استعمال کرتے ہوئے سافٹ ویئر کی تیاری، اس سے متعلق علم، سسٹم کا کام اور اس کی دیکھ بھال سے متعلق معلومات حاصل کرتے ہیں۔ اس شعبے میں کیریئر بنانے کے لیے بیچلر آف کمپیوٹر سائنس کی ڈگری درکار ہوتی ہے۔ آئی ٹی کی صنعت پاکستان سمیت دنیا کے تمام ممالک میںتیزی سے ترقی کررہی ہے اسی لیے ماہرین کے مطابق سوفٹ ویئر انجینئر کی نہ صرف موجودہ دور میں زیادہ مانگ ہےبلکہ ان کا مستقبل اور زیادہ روشن ہوگا۔