برطانیہ کی پلاسٹک ر ی سائیکلنگ انڈسٹری پر فراڈ اورکرپشن کا الزام

October 20, 2018

لندن( نیوز ڈیسک) برطانیہ کی پلاسٹک ری سائیکلنگ انڈسٹری کے خلاف فراڈ اور کرپشن کے الزام میں تفتیش شروع کردی گئی ہے۔ گارڈین کی رپورٹ کے مطابق انڈسٹری پر ایکسپورٹ سسٹم میں غلط کاریوں اور فراڈ کےالزام کی وجہ سے دنیا بھر سے برطانیہ سے ردی پیکیجنگ کے دروازے بند کرنے کی دھمکیاں دی جارہی تھیں۔ رپورٹ کے مطابق انوائرنمنٹ ایجنسی نے منظم جرائم پیشہ عناصر اورسسٹم سے غلط فائدہ اٹھانے والے اداروں کے خلاف تحقیقات کیلئے تفتیش کاروں کی ایک ٹیم تشکیل دی ہے، جس میں 3 ریٹائرڈ پولیس افسران بھی شامل ہیں۔ انوائرنمنٹ ایجنسی کے ڈیٹا کے مطابق گزشتہ 3 ماہ کے دوران پلاسٹک کی ردی برآمد کرنے والے برطانیہ کے 6 برآمدکنندگان کے لائسنس معطل یا منسوخ کئے جاچکے ہیں۔گزشتہ 3 سال کے دوران ایک فرم کے پلاسٹک کی ردی کے 6 کنٹینرز ردی میں آلودگی کے شبہے میں برطانوی بندرگاہوں پر روکے گئے ۔اخبار کے مطابق ایجنسی جن الزامات کی تفتیش کررہی ہے، ان میں برآمدکنندگان کی جانب سے ہزاروں ٹن ایسی ردی کاکلیم کرنا، جس کاوجود ہی نہیں تھا،برطانوی پلاسٹک ری سائیکل نہیں کیاجارہا اور اسے دریائوں اور سمندروں کے سپرد کردیاجاتاہے، برطانوی فرمز کے ذریعے ہالینڈ کے راستے مشرق بعید کے ملکوں کو ردی پلاسٹک غیر قانونی طورپر بھیجا گیا اور آلودہ ردی باہر بھیجنے کے متعدد جرائم کئے جاتے رہے۔ اخبار نے سرکاری اعدادوشمار سے لکھا ہے کہ برطانوی گھرانوں ا ورتجارتی اداروں نے گزشتہ سال 11 ملین ٹن پیکیجنگ استعمال کی۔ برطانیہ کی دوتہائی پلاسٹک پیکیجنگ ردی ایک برآمدی فرم نے برآمد کی، جس کی برآمدی آمدنی گزشتہ سال 50 ملین ٹن سے زیادہ تھی۔